ایرانی صدارتی الیکشن ، نتیجہ آج ابراہیم رئیسی کی کامیابی کا امکان
تہران (نوائے وقت رپورٹ) ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے جس میں تقریباً 6 کروڑ کے قریب افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ایران میں 13 ویں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے جو بغیر کسی تعطل کے شام تک جاری رہے گا تاہم ضرورت پڑنے پر پولنگ کا وقت مزید 2 گھنٹے کے لیے بڑھایا جاسکتا ہے۔ صدارتی انتخابات میں 6 کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دی استعمال کریں گے جبکہ انتخابات کے نتائج کا اعلان آج ہفتہ کی شام تک متوقع ہے۔ ایرانی صدارتی انتخابات کے لیے 7 امیدوار میدان میں تھے تاہم گزشتہ روز 3 امیدواروں نے انتخابات سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد اب 4 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق سینٹرل بینک کے سابق گورنر عبد الناصر اور ابراہیم رئیسی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر علی حسین خامنہ ای نے عوام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے مستقبل کے لیے صدارتی انتخابات انتہائی اہم ہیں لہذا ہر شخص اپنے ووٹ کا حق استعمال کرے۔ خامنہ ای نے ووٹ کاسٹ کر دیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اصل معرکہ قدامت پسند ابراہیم رئیسی اور اصلاح پسند عبدالناصر ہمتی کے درمیان ہے۔ تہران میں، 24 صوبائی دارالحکومتوں میں ووٹنگ مشین سے ووٹنگ کی جا رہی ہے۔ ایران میں 12 رکنی گارجین کونسل نے سینکڑوں امیدواروں سمیت اصلاح پسندوں اور حسن روحانی کے ساتھ اتحاد کرنے والوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ریاست سے منسلک رائے شماری اور تجزیہ کاروں کے مطابق 60 سالہ قدامت پسند ابراہیم رئیسی کو غیر متنازع امیدوار دیکھ رہے ہیں۔ سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کردہ ویڈیوز میں ووٹنگ سینٹرز کے باہر کافی رش دکھائی دے رہا ہے۔ سخت گیر نظریات کے حامل اور سپریم لیڈر کے قریبی ساتھی ابراہیم رئیسی یہ الیکشن جیت سکتے ہیں۔ایران میں ہونے والے 13 ویں صدارتی انتخابات کے سلسلہ میں قونصلیٹ اسلامی جمہوری ایران لاہور میں، قونصل جنرل ایران لاہور محمد رضا ناظری اور لاہور میں مقیم ایرانیوں نے ووٹ کاسٹ کیے۔ پولنگ کا آغاز صبح نو بجے ہوا۔ دن بھر قونصلیٹ میں اسی لئے گہما گہمی رہی۔