• news

کام کر نہیں رہے کیوں ترقی دی جائے جسٹس گلزار سٹیل ملز ملازمین کی درخواست مسترد

کراچی(این این آئی) سپریم کورٹ نے کراچی میں  دو ماہ کے اندر گرین بیلٹ سے تمام تر تجازوارت ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ نے پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی بلاک 6 میں گرین بیلٹ پر تجاوزات سے متعلق درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے دو ماہ کے اندر گرین بیلٹ سے تمام تر تجازوارت ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت نے گرین بیلٹ پر قائم گھروں سمیت تمام تر سٹرکچر بھی ختم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ شہریوں نے گرین بیلٹ پر کے الیکٹرک گرڈ سٹیشن بنانے کیخلاف درخواست دائرکی تھی۔ عدالت نے درخواستگزاروں کے گھروں سمیت ہر قسم کی تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے تنبیہ کی ہے کہ گھر اور سٹرکچر خود سے نہ ہٹایا گیا تو متعلقہ ادارے کو کارروائی کی ہدایت دیں گے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے سٹیل مل کے ملازمین کی اگلے گریڈ میں ترقی کی درخواست مسترد کردی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کو کیوں ترقی دی جائے؟ آپ لوگ تو کام ہی نہیں کررہے ہیں۔ جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ پاکستان سٹیل مل 2015 سے بند پڑی ہے اس لئے ملازمین کو کس بات پر ترقی دی جائے۔ یہاں کے ملازمین کو بیٹھے بیٹھے تنخواہیں مل رہی تھیں اور سٹیل مل چلانے کے لیے پیسے تک نہیں ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے کہ یہ ملازمین نوکریاں بھی کہیں اور کرتے ہوں گے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ہم تکلیف میں ہیں ہمیں ترقی دی جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو کس بات کی تکلیف ہے، 2015 سے بیٹھے بیٹھے تنخواہ لے رہے۔ جب سٹیل مل کی پیداوار ہی بند تو آپ کو کس بات کا پروموشن دیں۔

ای پیپر-دی نیشن