طالبان سے نمٹنے میں ناکامی پر آرمی چیف بھی تبدیل، ضلعی پولیس چیف سمیت11ہلاک
کابل (انٹرنیشنل ڈیسک‘ شنہوا) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کشیدگی میں اضافے کے پیش نظر آرمی چیف کو تبدیل کر دیا۔ اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ لڑائی میں تیزی سے اضافے پر بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں۔ جنرل ولی محمد احمدزئی کو افغانستان کا نیا چیف آف آرمی سٹاف تعینات کیا گیا ہے، جو جنرل یاسین ضیا کی جگہ لیں گے۔ ادھر صوبہ تخار میں ہفتہ کی رات کو مسلح جھڑپوں کے دوران 4 افغان پولیس اہلکار اور7 طالبان عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔ طالبان کے ضلع نمک آب پر دھاوا بولنے کے بعد شدید جھڑپیں شروع ہوئیں۔ مقامی حکومت کے ترجمان حامد مبریز نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کو پیش قدمی سے روکنے کی کوشش میں ضلعی پولیس سربراہ عبدالظاہر اور 3 پولیس افسر مارے گئے۔ عسکریت پسند نمک آب پر چڑھ دوڑے اور باقی سکیورٹی فورسز قریبی ضلع کی جانب پسپا ہو گئیں۔ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو دھمکی دی ہے کہ وہ اگر دشمنی چاہتے ہیں تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ طالبان کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ سیاسی راستہ اختیار کرنا ہے یا جنگ لڑنی ہے؟۔ نئے وزراء کی تعیناتی سے سکیورٹی کے ادارے مضبوط ہوں گے۔ کیا 43 سالہ جنگ ہمارے ملک کیلئے کافی نہیں؟۔ ادھر طالبان نے چوبیس گھنٹے میں فریاب صوبے کے گیارہ ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر قبضہ کر لیا ہے۔ سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صوتحال پر گفت و شنید کے لئے اشرف غنی اور عبداﷲ عبداﷲ 25 جون کو امریکہ کا دورہ کریں گے۔ اشرف غنی کے نامزدہ کردہ نئے وزیر دفاع جنرل بسم اﷲ خان کا کہنا ہے کہ طالبان کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوں‘ ہتھیار حکومت فراہم کرے گی۔