فنڈز کا معاملہ: وفاق، سندھ پھر آمنے سامنے
اسلام آباد‘ کراچی (خصوصی نامہ نگار‘ وقائع نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) فنڈز کے معاملہ پر وفاق اور سندھ پھر آمنے سامنے آ گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سندھ کے اندر جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ موجود ہے۔ سندھ میں اگلی حکومت پاکستان تحریک انصاف کی ہوگی۔ پی ڈی ایم کے نام پر اپوزیشن نے ایک بد ذائقہ ڈش تیار کی جسے یہ خود بھی چکھ نہیں سکتے۔ یہ ساری جماعتیں دم توڑتی سیاسی تخت نشینی کی لڑائی کا حصہ ہیں۔ بھان متی نے کنبہ جوڑا، کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا، ان کی صورتحال یہ ہے۔ اپوزیشن عمران خان کو چیلنج دینا چاہتی ہے تو وہ اپنے گریبان میں جھانکے۔ اپوزیشن لیڈر انتخابی اصلاحات پر پارلیمنٹ سے باہر معاملات طے کرنا چاہتے ہیں۔ صاف ظاہر ہے شہباز شریف کا اپنی پارٹی پر کنٹرول نہیں، اس لئے وہ کبھی فضل الرحمن اور کبھی بلاول کے کندھے کا سہارا لیتے ہیں۔ جو پیسہ بھی سندھ سرکار کے حوالے کیا جاتا ہے وہ بیرون ملک سے برآمد ہوتا ہے۔ سندھ میں عام ہاری کے پاس تو پانی نہیں آ رہا لیکن فریال تالپور، آصف زرداری اور مراد علی شاہ کی زمینوں میں پانی کا کوئی مسئلہ نہیں۔ یہ لوگ خود پانی چوری میں ملوث ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ (ن) لیگ میں اصل کنٹرول نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے۔بدقسمتی سے سندھ کے سب سے بڑے دشمن سندھ پر راج کر رہے ہیں۔ سندھ میں آئندہ حکومت تحریک انصاف کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے ریمارکس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کو مستعفی ہو جانا چاہئے۔ سندھ میں آرٹیکل 140 کا نفاذ ہونا چاہئے۔ سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ کو پیسے این ایف سی کے تحت ملتے ہیں۔ پی ٹی آئی کا احسان نہیں ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ حکومتی ارکان نے بجٹ اجلاس میں احتجاج کیا۔ پچھلے ایک سال میں صرف گدھوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہر وعدے پر یوٹرن لیا ہے۔ کیا آرٹیکل 140اے کا نفاذ صرف سندھ میں ہونا چاہیے باقی صوبوں میں نہیں۔ اگر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سندھ کی آواز اٹھا رہے ہیں تو اچھا ہے لیکن ان لوگوں کو عثمان بزدار کی طرح گونگے لوگ پسند ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ صوبے کا حق مانگتے ہیں۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے فواد چودھری کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ وفاقی وزراء کراچی میں سندھ حکومت کو برا بھلا کہنا فرض سمجھتے ہیں۔ فواد چودھری جب زرداری صاحب کیخلاف بیان دیتے ہیں تو حیرت ہوتی ہے۔ فواد چودھری آصف زرداری کے گھر کا طواف کرتے تھے۔ آصف زرداری نے فواد چودھری کو سیاست میں روشناس کرایا۔ زرداری صاحب اور فریال تالپور کیخلاف بیان بازی پر فواد چودھری کا چھوٹا پن نظر آتا ہے۔ اگلے الیکشن میں فواد چودھری ہجرتی پرندوں کی طرح کسی اور پارٹی میں ہوں گے۔ نئے الیکشن میں پی ٹی آئی کو پورے ملک میں امیدوار نہیں ملیں گے۔ سندھ کے وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ اینڈ کمپنی نے تین سالوں میں الزامات لگانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ سلیکٹڈ وفاقی حکومت کے وزرا اپنے اپنے محکموں میں کچھ کام تو نہیں کرتے۔ البتہ روزانہ کی بنیاد پر سندھ پر حملہ آور ضرور ہوتے ہیں۔ صوبائی وزیر اویس شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاق کو یہ تکلیف ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کیوں ہے، کاش! عمران خان کی حکومت ہوتی۔ آئندہ انتخابات میں سندھ تو کیا کسی بھی صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت نہیں آئے گی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ماضی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کو پاکستان سے جوڑا جاتا تھا، اب ہم جدید ٹیکنالوجی کی حامل مصنوعات برآمد کرنے والا ملک بن چکے ہیں۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا کہ ہمارا پویلین سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو پاکستان کی جانب راغب کرے گا۔