بجٹ میں کراچی پیکج کا ذکر نہیں‘ وفاق سے حقوق چھین کر لیں گے: بلاول
کراچی (وقائع نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ سندھ میں کسی کو بھی الطاف حسین کی سیاست واپس لانے اور ایک بھائی کو دوسرے سے لڑانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سندھ ایک پرامن صوبہ ہے، یہاں تمام صوبوں کے لوگ رہتے ہیں۔ شہید بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ دیکھنا پڑے گا کہ سندھ کی عوام میں موجود احساس محرومی کا کس طرح ازالہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے نوجوان ہمیشہ پْرامن رہے ہیں اور اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرنا جانتے ہیں، لیکن اب ایک سازش کے تحت ان کی پہچان انتہا پسند و دہشتگرد کی بنائی جا رہی ہے۔ ایسے اقدام اٹھانے پڑیں گے کہ جو لوگ ورغلائے جاتے ہیں، وہ درست سمت پر آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں غربت سے انکار نہیں، لیکن سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں غربت میں کمی کی ہے۔ وعدہ کیا گیا کہ کراچی کے لئے ایک ٹریلین روپے دیئے جائیں گے، لیکن وفاقی بجٹ کراچی کے لئے کہیں بھی ایک ٹریلین کا پیکج نظر نہیں آیا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سندھ میں حقِ روزگار پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ ارسا نے تین صوبوں کی رائے کو نظرانداز کر دیا تو پیپلز پارٹی نے آواز اٹھائی۔ پیپلز پارٹی کے احتجاج کی وجہ سے ارسا کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ این ایف سی ایوارڈ کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے اور آئینی حقوق پر سودے بازی نہیں کریں گے۔ صوبوں کے حقوق وفاق سے چھین کر لیں گے۔ دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زرداری ہاؤس میں برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور برطانوی ہائی کمشنر کے درمیان دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور برطانوی ہائی کمشنر کے درمیان دونوں ممالک میں تجارتی روابط بڑھائے جانے پر اتفاق کیا۔