• news

آئی ایم ایف کیلئے مستقبل گروی نہیں رکھ سکتے، بھارت5اگست کے اقدام پر ریفرنڈم کرائے: شاہ محمود

 لاہور (خصوصی نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ)  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے لیے پوری قوم کا مستقبل گروی نہیں رکھ سکتے۔ ایک انٹرویو میںشاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں داخلی صورتحال تشویشناک ہے۔ اس وقت وہاں مذاکرات پر کوئی اتفاق دکھائی نہیں دیتا۔ طالبان سے تعلقات تعطل کا شکار ہیں تو یہ صورتحال پریشان کن ہے۔ افغان رہنما عبداللہ عبداللہ سے ترکی میں بڑی مفید گفتگو ہوئی۔ ان کی باتوں سے ہماری تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں کی کارکردگی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، پچھلے 10 برس برسر اقتدار رہنے والی پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ ہمیں آئی ایم ایف کی جانب دھکیلنے کے ذمہ دار ہیں۔ ان کی ناقص منصوبہ بندی اور کرپشن نے پاکستان کو کنگال کردیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ اگر مقبوضہ وادی کے حالات درست ہیں تو آل پارٹیز کانفرنس کیوں بلائی گئی۔  دریں اثناء ایک بیان میں محمود قریشی نے بھارتی سرکار کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اٹھائے گئے 5 اگست 2019ء کے یکطرفہ اقدامات پر،  دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں کی رائے لینے کیلئے ’’آزادانہ ریفرنڈم،، منعقد کرائے۔ اس ریفرنڈم کے نتیجے میں اگر دنیا بھر کے کشمیری ان  یکطرفہ  اقدامات کو مسترد کر دیں تو ہندوستان کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ ہندوستان کا خیال تھا کہ 5 اگست 2019ء کے اقدامات سے انہیں پذیرائی  ملے گی جکہ نتائج اس کے برعکس  برآمد ہوئے۔  افغان صدر اشرف غنی  نے اپنے آرمی چیف، وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کو تبدیل کیا ہے۔ ان حالات میں یہ تبدیلیاں اس بات کا اشارہ دیتی  ہیں کہ وہ خود حالات سے مطمئن  دکھائی نہیں دیتے۔  ایف اے ٹی ایف سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  ’’ گرے لسٹ،، کا تحفہ بھی ہمیں مسلم لیگ (ن) نے دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جب اقتدار  میں آئی تو پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن