منی لانڈرنگ، شہباز شریف سے ایک گھنٹہ5منٹ تفتیش،ایف آئی اے غیر مطمئن
لاہور (نیوز رپورٹر) شوگر ملز سکینڈل میں پچیس ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام میں شہباز شریف ایف ائی اے دفتر میں پیش ہوئے۔ جہاں تحقیقاتی ٹیم نے ان سے مختلف سوالات کئے۔ ان کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی منتقلی سے متعلق پوچھا گیا۔ ان سے پوچھا گیا کہ رمضان اور العزیزیہ شوگر ملز کے ملازمین کے اکاؤنٹس سے اربوں روپے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔ وہ کیسے ہوئے جس پر شہباز شریف مختلف جوابات دیتے رہے مگر ایف آئی اے کی ٹیم ان جوابات سے مطمئن نہیں ہوئی۔ حمزہ شہباز بھی والد کے ساتھ آئے۔ تحقیقاتی ٹیم نے ایک گھنٹہ 5 منٹ تک شہباز شریف سے سوالات کیے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سوالات کے مکمل جوابات نہیں دئیے۔ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے ایف آئی کی پیشی سے قبل ہی حفاظتی ضمانت کرا رکھی تھی۔ شہباز شریف کی ایف آئی اے آفس آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ شہباز شریف کی ایف آئی بلڈنگ میں موجودگی پر ان کے کارکن باہر موجود رہے۔ شہباز شریف اور حمزہ نے میڈیا سے گفتگو نہیں کی۔ اس موقع پر مسلم لیگی (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب، خواجہ عمران نذیر، عظمیٰ بخاری، سید توصیف شاہ، بلال یاسین، عرفان الحسن بھٹی سمیت لیگی کارکنان کی کثیر تعداد باہر موجود رہی۔ میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب نے کہا بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لیے شہباز شریف کو طلب کیا گیا۔ ایف آئی اے کا دفتر عمران خان کا دفتر ہے۔ تین سال نیب کا دفتر وزیراعظم ہاؤس میں کھلا رہا۔ جہانگیر ترین کو این آر او دینے کے بعد عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی اے بلایا گیا ہے۔