• news
  • image

صوبے میں بلدیات کے ترقیاتی منصوبے

 فیصل ادریس بٹ 

محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ (ایل جی اینڈ سی ڈی) محکمہ پنجاب کا مقصد شہریوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے منصوبہ بندی اور بلدیاتی کی سطح  پرمربوط انداز میں عوام کو  خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ حال ہی میں، بزدار حکومت نے نچلی سطح پر ترقی، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) اورشہری علاقوں کے عوام کو بلدیاتی خدمات کی فراہمی بہتر بنانے کے لیے پنجاب کے منتخب 119  شہری علاقوں کے ماسٹر پلان تیار کرنے کے لئے ایک بڑی پالیسی متعارف کرائی ہے۔سیکریٹری بلدیات پنجاب نورالامین مینگل کے مطابق زیادہ سے زیادہ مقامی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشی نمو اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے میں یہ نئی پالیسی سنگ میل ثابت ہوگی۔صوبائی بجٹ برائے مالی سال 2021-22 میںصوبے کے مجموعی ترقیاتی کاموں کے علاوہ جنوبی پنجاب کی نئی اور جاری ترقیاتی سکیموں کے لیے علیحدہ کافی رقم مختص کی گئی ہے۔  پنجاب کی نئی اسکیموں کے لئے مختص کل بجٹ14 ارب80کروڑ روپے ہے۔11ارب83کروڑ روپے جاری اسکیموں کے لئے مختص ہیں۔ جبکہ جنوبی پنجاب کے لئے 7ارب36کروڑ روپے نئی اورایک ارب 43کروڑ روپے جاری اسکیموں کے لئے رکھے گئے ہیں۔ بجٹ میں شہری اور دیہی علاقوں میں تمام شہری اسکیموں کا احاطہ کیا جائے گا یعنی سیوریج اور پانی کی فراہمی کی اسکیمیں، سڑکیں، گلیوں، عوامی پارک / کھیل کے میدانوں، ماڈل مویشی منڈیوں، کثیر المقاصد عمارتوں، قبرستانوں،ویسٹ مینجمنٹ اور دیگر متفرق بلدیاتی خدمات کی فراہمی شامل ہے۔ محکمہ نے غیرملکی مالی اعانت سے چلنے والے منصوبے بھی شروع کیے ہیں ۔ شمالی پنجاب کے لئے مجموعی طور پر4ارب72کروڑ روپے اور 2ارب57کروڑ روپے جنوبی پنجاب  کے منصوبوں کے لئے عالمی اداروں سے فنڈز حاصل کیے گئے ہیں۔ اس طرح لوکل گورنمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مجموعی طور پرتقریبا34ارب روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں جن میں2024ء تک بتدریج اضافہ ہوتا جائے گا۔ویسے تو محکمہ لوکل گورنمنٹ  کے زیر نگرانی صوبہ بھر میں ہزاروں چھوٹی بڑی ترقیاتی سکیموں پر کام جاری ہے تاہم ان میں سے اہم ترین جاری اسکیمیں درج ذیل ہیں؛
پنجاب انٹرمیڈیٹ شہروں میں بہتری کے لئے سرمایہ کاری پروگرام (PICIIP):
اس وقت منصوبہ بندی، شہری خدمات کے لئے بہتر ادارہ جاتی فریم ورک کے تحت کاروباری عمل کو مستحکم کرنے، شہری انفراسٹرکچر اور خدمات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ پی آئی سی آئی آئی پی پروگرام کے تحت منتخب شہروں میں سیالکوٹ، ساہیوال، سرگودھا،بہاولپور، رحیم یار خان، مظفر گڑھ، ڈی جی خان، ملتان اور راولپنڈی میں انہی پہلووں پر توجہ دی جا رہی ہے۔ پی آئی سی آئی آئی پی کو ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور پنجاب حکومت کی مالی اعانت سے چلایا جا رہا ہے۔
پنجاب سٹیز پروگرام (PCP):
 اس پروگرام کے تحت گورننس کو بہتر بنانے کے لیے صوبہ کے 16 شہروں کی ادارہ جاتی ترقی کے لئے، موثر خدمات کی فراہمی، پائیدار میونسپل انفراسٹرکچر کی فراہمی، اپنے ذرائع آمدنی میں اضافہ اور وسائل کا موثر استعمال جیسے پروگرام شامل ہیں۔ شہروں کا انتخاب آبادی میں اضافے اورانکی معاشی استعداد کی بنیاد پر صوبے کے منتخب شہروں میں کیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں واٹر سپلائی، سیوریج، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ، شہری سڑکیں، نکاسی آب، عوامی پارکس، اسٹریٹ لائٹس کے شعبوں میں انفراسٹرکچراور دیگر ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے ہیں، جن کی مالی امداد ورلڈ بینک فراہم کررہاہے۔
ویسٹ مینجمنٹ کمپنیاں (ڈبلیو ایم سی): صفائی ستھرائی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سیکٹر میں سروس کی بہتر فراہمی کے لئے حکومت پنجاب نے پنجاب کے آٹھ شہروں یعنی لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ، راولپنڈی، بہاولپور اور ڈی جی خان میں ڈبلیو ایم سی قائم کی ہیں۔ ان شہروں میں فضلہ ٹھکانے لگانے کے انتظام میں کافی حد تک بہتری آئی ہے۔ اگلا چیلنج ان کے بزنس ماڈل کی تیاری اور اس پر عمل درآمد، خدمت کے معاوضوں کے نفاذ اور وصولی کو یقینی بنانا، ایک مربوط صوبائی منصوبے کے تحت علاقائی لینڈ فل سائٹس کا قیام ،کوڑے سے توانائی کا حصول اورمٹیریل ریکوری فیسلیٹی (ایم آر ایف) سمیت دیگر پروگرام شامل ہیں۔
ڈیجیٹلائزیشن پروجیکٹ: اس منصوبے کے تحت  حفظان صحت اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، ہیومن ریسورس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم اور بائیو میٹرک کی حاضری کے شعبوں میں موجودہ روائتی نظام کی جگہ پیپر لیس کلچر متعارف کراکر کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا۔ ٹیکس اور فیسوں کی وصولی کے لئے بولی / ای نیلامی، ای بلنگ سسٹم، بلڈنگ کنٹرول مینجمنٹ سسٹم، فنانشل مینجمنٹ سسٹم، واٹر سپلائی اینڈ ڈسپوزل سسٹم، اثاثہ جات مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم، ڈاک منیجمنٹ سسٹم، شکایات مینجمنٹ سسٹم اور KPIs کی نگرانی کے ذریعہ کارکردگی بہت بہتر ہو  جائیگی۔
ماڈل مویشی منڈیوں کا قیام: 
شیخوپورہ، فیصل آباد، اٹک اور چیچہ وطنی میں جدید سہولیات سے آراستہ ماڈل کیٹل مارکیٹس (ایم سی ایم) قائم کی گئی ہیں جبکہ ملتان اور عارف والا میں زیر تعمیر ہیں۔ یہ لائیو اسٹاک بزنس مراکز میں تبدیل ہو چکی ہیں جہاں کسان اپنے مویشیوں کی زیادہ سے زیادہ قیمتیں لے سکتے ہیں۔ لاہور شہر کے اندر سے منڈیوں کا رش ختم کرنے کے لیے انہیںرنگ روڈکے ساتھ منتقل کرنے کا منصوبہ ہے ۔ جس کے لیے 1ارب روپے کا تخمینہ ہے۔
تحریک انصاف کے دور میں شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبے :
محکمہ لوکل گورنمنٹ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے  2020-21 میں13 ارب 20کروڑ روپے جبکہ پنجاب بھر کی مقامی حکومتوں میں سالانہ ترقیاتی پروگرام  کے لیے  36.00 ارب مختص  کیے گئے تھے۔پنجاب انٹرمیڈیٹ شہروں میں بہتری کے لئے سرمایہ کاری پروگرام (PICIIP) شروع کیا گیا جس کے لیے 42ارب روپے مختص ہوئے۔86 ارب کے پنجاب دیہی پائیدار پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کا منصوبہ شروع کرنے کے لیے سٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔سیٹیزپنجاب شہر پروگرام (پی سی پی) کے لیے ورلڈ بینک نے 36ارب روپے فراہم کیے۔مقامی حکومتوں میں جاری پنجاب میونسپل سروسز پروگرام (پی ایم ایس پی) کے لیے 23ارب روپے اور والڈ سٹی پروگرام کے منصوبوں کے لیے پونے چھ ارب فراہم کیے گئے۔اسی طرح شہر خموشاں پروگرام کے لیے80کروڑ اور آئی ٹی پروگراموں کے لیے 37کروڑ روپے دیے گئے۔
آئندہ مالی سال 2021-22کے لئے مجوزہ ترقیاتی اقدامات:
 پائیدار واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن پروجیکٹ  کے تحت 16 تحصیلوں کے تقریباً2ہزار دیہات کو فائدہ پہنچے گا، صاف پینے کے پانی کی فراہمی ، نکاسی ء آب اور صفائی ستھرائی کے حل کے لیے ورلڈ بینک اور پنجاب حکومت مالی تعاون کررہی ہے۔پنجاب کے لگ بھگ 2000 دیہات (پنجاب بھر میں تقریبا  16 تحصیلوں)میں صاف پینے کے پانی کی فراہمی اور نکاسی ء آب کے لیے سے  9کروڑروپے کی لاگت کے ''پنجاب رورل پائیدار پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی منصوبے (پی آر ایس ڈبلیو ایس ایس پی)'' پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔فیصل آباد میں دلکش لاہور، ملتان، بہاولپور اور لائل پور کے شہروں کے جمالیاتی حسن کو بڑھانے اور ان کے تعمیراتی، تاریخی اور ثقافتی ورثہ کو اجاگر کرنے کے لئے 1ارب40کروڑ روپے مالیت کے منصوبے مالی سال2021-22 میں شروع کیے جائیں گے۔ 
لوکل گورنمنٹ کی قانون سازی پرپیشرفت جاری ہے جس سے انتظامی معاملات میں بہتری واقع ہو گی ۔شفاف طریقے سے مخصوص ٹی او آرز کے مطابق تفتیش، احتساب کے معاملات، نظم و ضبط کی کارروائی سے نمٹنے کے لئے محکمہ بلدیات میں احتساب بورڈ کی تشکیل  شامل ہے۔حکومت کے وژن کی روشنی میں، محکمہ لوکل گورنمنٹ جنوبی پنجاب کو تمام ترقیاتی، مالی اور انتظامی امور سے نمٹنے کے لئے اختیارات تفویض کیے گئے ۔لوکل گورنمنٹ میں فنکشنل یونٹ بھی متعارف کرایا گیا ہے جومقامی حکومتوں کو تکنیکی ترقی اور اس کے بعد پیپر لیس بزنس میں تبدیل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن