ایف ٹی ایف، پاکستان گرے لسٹ میں بر قرار، بلیک میں ڈلوانے کی بھارتی سازش پھر ناکام
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی‘ نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ‘ صباح نیوز) پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہے گا۔پیرس میں ایف اے تی ایف کی 5روزہ پلینری کے بعد بیان میں کہا گیا ہے کہ گھانا کو گرے لسٹ سے ہٹا دیا گیا ہے ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکوس پلیئر نے کہا کہ اجلاس میں کئی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہون نے کہا کہ پاکستان بدستور نگرانی میں رہے گا، پاکستانی حکومت نے انسداد دہشت گردی فنانسگ نظام کو مضبوط اور مؤثر بنانے کے لیے بہتر کام کیا ہے۔صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر کام کیا ہے تاہم ایک پوائنٹ پر کام کرنا ضروری ہے۔ 2019 میں ایف اے ٹی ایف کے ریجنل پارٹنر نے پاکستان کے انسداد منی لانڈرنگ اقدامات کی نشان دہی کی تھی لیکن اس کے بعد بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے خدشات اب بھی موجود ہیں اور اس حوالے سے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے بات بھی کی تھی۔یاد رہے کہ پاکستان نے فروری 2021 میں اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ ایف اے ٹی ایف میں پیش کی تھی جس کا جائزہ لیا گیا تھا اور پاکستان کو بدستور گرے لسٹ میں رکھا گیا۔مارکوئس پلئر نے کہاکہ ایک نکتے پر عمل کیا جانا باقی ہے جو اقوام متحدہ کی طرف سے ممنوعہ دہشت گرد تنظیموںکے سینئر راہنمائوں اور کمانڈرز کے خلاف تفتیش اور عدالتی چارہ جوئی کے بارے میں ہے ،پاکستان کے نجی سیکٹر میں منی لانڈرنگ کے رسک کے بارے میں شعور پیدا کرنے کی مساعی ہونا چاہئے اور کیس بنانے کے لئے مالیاتی انٹیلی جنس کا استعمال ہونا چاہئے،تاہم پاکستان اب بھی عالمی ایف اے ٹی ایف کے معیار سے پیچھے ہے ،اس کا مطلب ہے کہ منی لانڈرنگ کا رسک موجود ہے ،بیان میںان پانچ ایریاز کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں پاکستان کو کام کرنے کی ضرورت ہے ،ان کا تعلق اے ایم ایل اور سی ایف تی سے ہے ،پاکستان کو ایم ایل اے قانون میں ترمیم کر کے عالمی تعاون میں اجافہ کرنا ہو گا ،یہ ثابت کرنا ہو گا کہ پاکستان قرارداد1373پر عمل کے لئے غیر ممالک سے مدد لے رہا ہے ،تمام قوانین اور پابندیوں پر مسلسل عمل کیا جا رہا ہے ،دریں اثنا وزارت خزانہ نے بھی ایک بیان مین کہا ہے کہ پلینری میں تین ایریاز مین توجہ مرکوز رہی ان مین پاکستان کی تکنیکی کمپالنس ،آئی سی آر جی ایکشن پلان اور پوسٹ اابزرویشن پیریڈ رپقرت شامل تھی ،تکنیکی کمپلائنس مین ایف اے تی ایف نے پاکستان کے عزم کی ترعیف کی 2018کے ایکشن پلان کے باتے مین پاکستان کی طرف سے پیشرفت کو سراہا گیا جبکہ ایک نکتے پر عمل کو بھی اکتوبر2021سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا ،اکتوبر میں دوبارہ ایف اے ٹی ایف کی پلنیری ہو گی ۔ اس طرح سے بھارت کی پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک لسٹ میں لے جانے کی مکروہ کوششیں ایک بار پھر ناکام ہو گئی ہیں۔ آخری ہدف کے حصول تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا۔ پاکستان کو انویسٹی گیشن کا طریقہ کار بہتر بنانا ہو گا۔ پاکستان کو دہشتگردوں کو مالی معاونت دینے والوں کی چھان بین کرنا ہو گی۔ صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ ہم تمام ملکوں کو برابر سمجھتے ہیں‘ پاکستان کو تمام 27 اہداف حاصل کئے بغیر گرے لسٹ سے نہیں نکالا جا سکتا۔ صحافی نے صدر ایف اے ٹی ایف سے سوال کیا کہ بھارت میں یورینیئم چوری کے تناظر میں ایف اے ٹی ایف کی کیا پالیسی ہے؟ جس پر جواب دیتے ہوئے صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ بھارت میں صورتحال کا جائزہ مکمل کئے بغیر جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔وفاقی وزیرِ برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان ابھی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کی گرے لسٹ سے نہیں نکلا مگر بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے، بھارت فیٹف کو سیاسی طور پر استعمال کررہا ہے اور بھارت کی یہ کوشش وقت کے ساتھ وزن کھوتی جارہی ہے ۔۔ فیٹف کی پیرس میں پریس کانفرنس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان کو سب سے مشکل ایکشن پلان دیا گیا، 27میں سے 26نکات پر عمل کرچکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر کسی قسم کی پابندیاں نہیں لگائی گئیں بلکہ ایک نیا ایکشن پلان دیا گیا ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ دوسرا ایکشن پلان جو ہمیں آج ملا ہے، اس کی نوعیت مختلف ہے اور ہمیں 7نکاتی ایکشن پلان ملا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے والے ایکشن پلان کی توجہ دہشت گردوں کی مالی معاونت پر مرکوز تھی جبکہ آج (25جون کو) ملنے والے دوسرے ایکشن پلان کی توجہ منی لانڈرنگ پر مرکوز ہے۔ حماد اظہر نے کہا کہ پہلے ایکشن کا جو ایک نکتہ رہ گیا ہے اسے اگلے 3سے 4ماہ میں مکمل کرلیں گے اور ساتھ ہی نئے ایکشن پلان پر عمل کریں گے، عموما ملک اسے مکمل کرنے میں 2سال لیتے ہیں لیکن ہم نے اپنے لیے 12ماہ کا ہدف طے کیا ہے۔ حماد اظہر نے کہا کہ گرے لسٹ نے نکلنے کا سفر ابھی باقی ہے لیکن ہماری وہ صورتحال نہیں جو آج سے 2 سال پہلے تھی۔ بھارت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ فیٹف میں بھارت کا چہرہ عیاں ہوگیا ہے اور بھارت فیٹف کو سیاسی طور پر استعمال کررہا ہے اور بھارت کی یہ کوشش وقت کے ساتھ وزن کھوتی جارہی ہے۔