بلوچستان، بدامنی پریشان کن ، توانائی شعبہ میں حکومتی نا اہلی شرمناک: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) شہبازشریف نے بلوچستان، سنگن میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پانچ ایف سی جوانوں کی شہادت پر بے حد افسوس ہے۔ حوالدار ظفرعلی خان، لانس نائیک ہدایت اللہ، ناصر عباس، بشیر احمد اور سپاہی نور اللہ شہیدکی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بلوچستان میں بدامنی کے واقعات میں اضافہ پریشان کن ہے۔ امن وامان کی صورتحال فوری توجہ کی متقاضی ہے۔ اللہ تعالی شہداء کے درجات بلند فرمائے، لواحقین کو صبر جمیل دے۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت کی توانائی اور ایل این جی شعبے میں نااہلی مثالی ہے۔ حکومتی نااہلی سے قوم کو لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ سال حکومت کو 4 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو سے کم قیمت پر گیس کی پیشکش ہوئی حکومت نے کم قیمت پر گیس خریدنے سے انکار کر دیا۔ سردیوں میں دگنی قیمت پر گیس خریدی گئی۔ ہم نے پی ٹی آئی کے مقابلے میں گیس خریداری کے 80 فیصد سستے معاہدے کئے۔ شدید گرمی میں گیس کی قلت زیادہ ہو گئی ہے۔ حکومت 3 سال میں ایک نیا ٹرمینل لگانے میں ناکام رہی۔ ملک میں بجلی گیس کی لو ڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ کراچی گیس سے محروم ہے۔ پلانٹ بند ہوں گے تو برآمد کنندگان کیسے اہداف پورے کریں گے؟۔ توانائی کے شعبے میں حکومتی نااہلی اور کرپشن شرمناک ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ سردیوں میں حکومت نے قوم سے جھوٹ بولا کہ کم مدتی معاہدے دستیاب نہیں۔ یہ حکومتی دعوے عقل میں نہ آنی والی بات تھی، ملک کو خام تیل اور گیس پر 20 فیصد زیادہ ادائیگیاں کرنا پڑیں۔ موجودہ حکومت نے سستی ایل این جی خریدنے کے بجائے مہنگے فرنس آئل اور تین گنا مہنگے ڈیزل پر بجلی کے پلانٹس چلائے۔ اسی وجہ سے گردشی قرض میں انتہائی تیزی سے اور بہت زیادہ اضافہ ہوا۔ پی ٹی آئی حکومت نے بار بار جھوٹ بولا کہ طویل المدتی معاہدوں کا مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ غلط تھا۔ ملکی ضروریات کو نظر اندز کرتے ہوئے موجودہ حکومت 10 سے 12 کارگوز ہر مہینے منگوا رہی ہے۔