کرونا 44اموات، ویکسینیشن ضروری ورنہ اگلے ماہ چوتھی لہر ممکن: اسد عمر
اسلام آباد (نامہ نگار+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں کرونا وائرس سے 44 افراد جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی تعداد 22 ہزار 152 ہوگئی۔ پاکستان میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 9 لاکھ 52 ہزار 907 ہوگئی۔ جمعہ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 52 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور کرونا کے حفاظتی ٹیکے لگانے کی مہم درست طریقے سے جاری نہ رہی تو پاکستان میں مہلک وباء کی چوتھی لہر جولائی میں آسکتی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ این سی او سی اجلاس میں کرونا صورتحال کا جائزہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بنیاد پر لیا گیا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے اور مضبوط ویکسی نیشن پروگرام جاری نہ رہنے کی صورت میں کرونا کی چوتھی لہر جولائی میں آسکتی ہے۔ حکومت نے بیرون ممالک جانیوالوں کو فائزر ویکسین لگانے کی اجازت دے دی۔ 26 جولائی سے قبل بیرون ملک جانیوالوں کو فائزر ویکسین لگائی جائے گی۔ وزارت قومی صحت نے ویکسین کی عبوری گائیڈ لائنز بھی جاری کر دیں۔ جس میں وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ 26 جولائی سے قبل بیرون ملک جانیوالوں کو فائزر ویکسین لگائی جائے گی۔ چینی ویکسین تسلیم نہ کرنیوالے ممالک جانے والوں، ورک، سٹڈی ویزا رکھنے والے افراد اور سعودی عرب ورک ویزہ پر جانیوالے کو فائزر ویکسین لگائی جائیگی۔ گائیڈ لائنز فائزر ویکسین سٹوریج، حوالگی، استعمال میں معاون ہونگی۔ سعودی عرب سے کراچی پہنچنے والے 17 مسافروں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔