حکومت دورہ اسرائیل کی تفصیل سامنے لائے ، بلاول: خبر غلط ہے، زلفی بخاری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میڈیا بھی تحقیقاتی صحافت کرتا ہے اور اسے بھی تحقیقات کرنی چاہیے کہ عمران خان کا ایک قریبی دوست پاکستان سے اسرائیل گیا اور دس گھٹنے اسرائیل میں ٹھہرا۔ ہم بھی یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اگر اس جہاز نے کسی اور ملک سے پرواز کی تھی تو اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے صحافتی اداروں نے یہ رپورٹ کیا ہے کہ عمران خان کے قریبی دوست اس جہاز میں سوار تھے۔ اب یہ ساری معلومات عوام کے سامنے آنی چاہئیں۔ ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ رات کی تاریکی میں کیا گیا ہے؟۔ اگر اس جہاز میں زلفی بخاری نہیں تھے تو پھر کون تھا؟۔ امریکہ کو ہوائی اڈے دینے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کے کسی بھی بیان کو سنجیدہ نہیں لیتے کیونکہ عمران خان ہر معاملے پر یو ٹرن لے لیتے ہیں۔ اس مسئلے پر کل ہمیں نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں بریفنگ دی جائے گی۔ کشمیر کے انتخابات کی الیکشن مہم کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا اور پارٹی کی حمایت کی۔ اگر حکومت میں موجود لوگ اپنی طاقت، اختیار اور پیسے کے ذریعے یہ انتخابات جیتنا چاہیں گے تو ہمیں پتہ ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پیپلزپارٹی کو کشمیر کے عوام سپورٹ کریں گے۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے فلور پر یہ مطالبہ کیا تھا کہ افغانستان کی صورتحال پر متعلقہ ادارے بریفنگ دیں۔ ہم سپیکر کے اس فیصلے کو سراہتے ہیں اور نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کے قریبی دوست اور سابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے کی خبروں کو جعلی قرار دیدیا۔ سابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی کی طرف سے یہ دوسرا موقع ہے جب انہوں نے اسرائیل کا دورہ کرنے کے متعلق رپورٹس کی تردید کی ہے۔ گزشتہ سال دسمبر 2020ء میں بھی انہوں نے رپورٹس مسترد کی تھیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ اسرائیل کا ایسا کوئی دورہ نہیں کیا گیا ہے۔ زلفی بخاری کی طرف سے دوٹوک بیان بھی جاری کیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔