بھارتی ہندو بلوائیوں نے مسلمان نوجوان شہید کر دیا
پٹنہ (اے پی پی) مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنا بھارت میں ایک معمول بن چکا ہے جہاں وبا کے دوران بھی گزشتہ 50 دن میں ہندو بلوائیوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے سفاکانہ قتل کے 10 سے زائد واقعات پیش آئے ہیں۔ ہفتے کی رات کو بھارتی ریاست بہار کے ضلع اراریہ میں یادوٹولہ کے مقام 29 سالہ نوجوان 27 سالہ نوجوان محمد اسماعیل درجن سے زائد افراد نے لاٹھیوں اور چاقوؤں سے حملہ کر کے شہید کر دیا گیا۔ سب ڈویژنل پولیس افسر پشکر کمار نے بتایا کہ اب تک دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اسماعیل کو گائوں کے باشندوں نے چوری کا الزام لگا کر قتل کر دیا ہے۔ مکتوب میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایک درجن سے زائد افراد نے اسماعیل پر چوری کا الزام لگا کر لاٹھیوں اور چاقوئوں سے حملہ کیا۔ مقتول کی بیوی بی بی مسرت اور بہن ریحانہ نے بتایا کہ اسماعیل دودھ لانے کے لئے روز یادو ٹولہ گائوں جاتا تھا اور ہفتے کی رات کو بھی وہ حسب معمول دودھ لانے کے لئے مذکورہ گائوں گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ وہ چور نہیں تھا اور اپنے خاندان کا واحد کفیل تھا۔