غلط فہمی دور کرلیں ، کسی کی خواہش پر گھر نہیں جائوں گا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں تبدیلی کی خبروں کو مسترد کر دیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ غلط فہمی دور کر لیں میں پانچ سال پورے کروں گا اور کسی کی خواہش پر کہیں نہیں جاؤں گا۔ جب تک پارٹی قیادت چاہے گی عہدے پر رہوں گا۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے احتساب عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہمیشہ کی طرح ابھی بھی سندھ اسمبلی میں اپوزیشن شور شرابہ کررہی۔ اپوزیشن کی جانب سے بجٹ پر ایک بھی کٹ نہیں آیا۔ سپیکر نے اپوزیشن کے آٹھ ارکان پر اسمبلی میں داخلے پر پابندی عائد کی۔ اپوزیشن پارٹی نے شور شرابا کیا۔ اپوزیشن کو کوئی اعتراض نہیں تھا بجٹ پاس ہوگیا۔ ساتویں دن بجٹ کے پاس ہونے پر اپوزیشن نے شور برپا کردیا۔ اپوزیشن نے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ بدتمیزی کی۔ صوبائی حکومت کے اندر جو احتساب کے ادارے آتے ہیں انکے اثاثہ ہمارے پاس موجود بھی ہیں۔ جیکب اباد میں جو کچھ ہوا اس پر نیب کی شکایات پر کاروائی کریں گے۔ میں پانچ سال پورے کروں گا کسی کی خواہش پر نہیں گھر جاؤں گا۔ وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ نیب نے اپوزیشن اور حکومتی شخصیات کیلئے الگ الگ قوائد بنا رکھے ہیں۔ دوسروں کو گرفتار کرنے کیلئے دس دن پہلے آگاہ کیا جاتا ہے۔ اعجاز جاکھرانی کے گھر نیب اچانک چھاپہ مارتی ہے، حلیم حادل شیخ کیخلاف بھی چیئرمین نیب نے انکوائری کی منظوری دی ہے، اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کیخلاف کرپشن کیس بنتا ہے۔ اس سے قبل احتساب عدالت کے جج سیداصغر علی کی عدالت میں زیر سماعت وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ وغیرہ کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کے ریفرنس میں فردجرم کی کارروائی نہ ہوسکی۔ مراد علی شاہ وغیرہ عدالت پیش ہوئے جبکہ ریفرنس کے شریک ملزم نثار احمد شیخ کرونا پازیٹو ہونے کے باعث عدالت پیش نہ ہوئے، عدالت نے ملزمان کی حاضری لگائی، اس موقع پر نیب کی طرف سے ریفرنس کے شریک ملزم محمد علی کی جائیداد ضبطگی کیلئے نیب نے ملزم کی ملکیتی جائیداد کی تفصیلات عدالت پیش کیں، ملزمان کی حاضری مکمل نہ ہونے کے باعث فردجرم کی کاروائی نہ ہوسکی اور عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 28 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔