ٹیکسوں میں ردوبدل‘ پنجاب اور وفاق کے بجٹ پر آج سے عملدرآمد شروع
لاہور (فاخر ملک + احسن صدیق) پنجاب حکومت نے بجٹ میں ٹیکسوں کی شرحوں میں جو ردو بدل کیا ہے۔ ان پر آج سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ کالنگ سنٹرز پر عائد 19.5 فیصد سیلز ٹیکس کو کم کر کے 16فیصد ہو گیا ہے۔ بیوٹی پارلرز، فیشن ڈیزائنرز، آرکیٹکٹس، لانڈریز اینڈ ڈرائی کلنیرز، سپلائی آف مشینری، ویئر ہائوس سروسز، ڈریس ڈیزائنرز اور رینٹل آف بلڈوزرز پر سیلز ٹیکس 16فیصد سے کم کر کے 5فیصد ہو گیا ہے ۔ انشورنس ایجنٹس اور انشورنس بروکرز پر بھی سیلز ٹیکس 5فیصد عائد ہو گیا ہے۔ صوبے میں کاروباری آسانیوں کیلئے آئندہ فنانس بل میں پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جن اشیاء پر وفاقی حکومت ٹیکس استثنیٰ دے گی انہی اشیاء پر پنجاب حکومت بھی ٹیکس استثنیٰ دے گی۔ کریڈٹ کا رڈ کے علاوہ موبائل والٹس،کیو آر سکرینگ کے ذریعے ریسٹورنٹس کے بل ادا کرنے والے 5فیصد سیلز ٹیکس ادا کریں گے۔ اربن اموویبل پراپرٹی ٹیکس اداکرنے والوں کو ای پیمنٹ کے ذریعے ادائیگی پر 5فیصد اس کے علاوہ ان کو پراپرٹی ٹیکس 2اقساط میں ادا کرنے کی سہولت ملے گی۔ الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اور ٹوکن فیس کی مد میں 50 فیصد اور 75 فیصد تک چھوٹ ملے گی۔ پنجاب میں رواں مالی سال کے صوبائی ٹیکس وصولی کا ہدف 272.566ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 43.916ارب روپے زائد ہے۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ٹیکس وصولی کا ہدف 155.9ارب روپے، محکمہ مال پنجاب کے لئے 65.950ارب روپے، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کے لئے 42.766ارب روپے ،انرجی کی مد میں الیکٹرسٹی ڈیوٹی کاہدف 7.250 ارب روپے اور موٹر وہیکل فٹسنس سرٹیفیکیٹ اینڈ پرمٹ فیس کی وصولی کا ہدف 70کروڑ مقرر کیا گیا ہے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت نے مالی سال 2021-22ء کے فنانس بل پر دستخط ثبت کردئیے ہیں جس کے بعد بل ایکٹ بن گیا ہے اور اس پر آج یکم جولائی سے عمل درآمد شروع ہو گیا۔ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فی صد اضافہ ہو گیا ،850سی سی سے ایک ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر سے فیڈرل ایسائز ڈیوٹی ختم کر دی گئی۔ ٹورازم کے فروغ کیلئے ایڈونچر ٹورازم اور سیاحت کے استعمال میں آنے والے 100 سے زائد آئٹمز پر 50 فیصد کسٹم ڈیوٹی کم کر دی گئی ہے۔ پولٹری انڈسٹری کی ان پُٹس کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی گیارہ فیصد سے کم کر کے 3 فیصد، اس سے ایف بی آر کو سات ارب روپے کا ریونیو ملے گا۔ ایف بی آر نے انکم ٹیکس ،سیلز ٹیکس ،کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسایز کے قوانین میں تبدیل کی تمام نوٹیفیکشن جاری کر دیئے ہیں فنانس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کی طرف سے گرفتاری کے اختیار کو ڈیفالٹ سے مشروط کر دیا گیا ہے ،انکم کی تشخیص کرنے والا افسر ریکارڈ پر لائے گا کہ فائلر نے جو آمدن چھپائی ہے ملک سے سروسز کی برآمد کے لئے ان پٹ ٹیکس کا ریٹ ایک فی صد کر دیا گیا ہے ،ناقابل انتقال جائیداد کی فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے ،اس کے ریٹ یہ ہوں گے ،پچاس لاکھ تک کی گین پر3.5فی صد،پچاس سے ایک کروڑ روپے کی گین پر7.5ایک کروڑ سے دیڑھ کروڑ روپے تک 10فی صد اورڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کی گین پر15فی صد ٹیکس ہو گا ،رواں مالی سال کے دوران کارپوریٹ سیکٹر سے واپس لی جانے والی مراعات کو فناس بل کا حصہ بنا دیا گیا ہے ،فوڈ آئٹمز پرٹیکس واپس لے لئے گئے ہیں۔ آٹے اور منسلک آئٹمز پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگاجو پرچون فروش ایف بی آر کے کمپیوٹر کے نظام سے منسلک نہیں ہوں گے،ان کے لیے،’’ ان پٹ ڈس الائونس‘‘ کی شرح 15فیصد سے بڑھا کر 60فیصد کردی گئی ہے، چوکر پر سے 17فیصد جی ایس ٹی ختم کردیا گیا ہے۔ نابینائوں کے استعمال میں آنے والا موبائل فون ٹیکس فری کردیا گیا ہے۔