5ہزار میگاواٹ شارٹ فال،10گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ، کئی شہروں میں احتجاج
لاہور/شیخوپورہ / نارنگ منڈی/ قصور/ کھڈیاں خاص (نوائے وقت رپورٹ+ علاقائی نمائندوں سے) شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی 10 گھنٹے تک پہنچ گیا جس سے اکثر علاقوں میں کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ لاہور‘شیخوپورہ‘ اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ سوہدرہ‘ ہارون آباد‘ چک امرو‘ کمالیہ‘ چناب نگر‘ بصیر پور‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ قصور‘ کھڈیاں خاص‘ سرگودھا اور دیگر علاقوں میں گرمی اور طویل لوڈ شیڈنگ سے لوگ بے حال ہو گئے۔ نارنگ منڈی میں گرمی سے 4 بچوں کی ماں دم توڑ گئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور مختلف شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار میگاواٹ تک پہنچ چکا ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق شارٹ فال کے باعث شہروں میں 8 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 10 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ ہوگی۔ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں ہر 4 گھنٹے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند رہے گی۔ کئی علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق قیات خیز گرمی کی تاب نہ لاتے ہوئے سرحدی علاقہ میں تین بچوں کی ماں رقیہ بی بی کھیتوں میں دم توڑ گئی اور متعدد افراد کے بے ہوش ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ جبکہ نارنگ منڈی و گردونواح میں بجلی کے ساتھ سوئی گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ علاقہ میں جگہ جگہ واپڈا اور سوئی گیس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔ کھڈیاں خاص سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کھڈیاں خاص میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ ایک گھنٹے کے بعد دو گھنٹے بجلی بند ہو رہی ہے بعض اوقات سارا سارا دن بجلی بند رہتی ہے۔ شدید گرمی اور حبس میں شہریوں کا برا حال ہے۔ آئے روز ٹرانسفارمر خراب ہو جاتا ہے۔ بصیر پور سے نامہ نگار کے مطابق بصیر پور میں بحران شدت اختیار کر گیا۔ بدھ کو صبح 8 بجے بجلی فنی مرمت کے نام پر بند کر دی گئی جو تین بجے سہ پہر بحال کی گئی جس کے بعد ہر گھنٹے کیلئے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا جس پر صارفین سراپا احتجاج بن گئے۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی‘ نامہ نگار خصوصی کے مطابق شیخوپورہ اور گردونواح میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ طارق روڈ سمیت تین مقامات پر بجلی کے ٹرانسفارمر زور دار دھماکوں سے جل گئے جنہیں تبدیل نہیں کیا جا سکا اور ان علاقوں کے مکینوں کو شدید گرمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ صورتحال پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔