• news

اچھے ماحول میں بجٹ پاس، مثال دوسری اسمبلیوں میں نہیں ملتی، کریڈٹ عمران کو: عثمان بزدار

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ کامرس رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت میں پی ٹی آئی حکومت کا تیسرا باقاعدہ بجٹ پیش کرنے کا اعزاز بخشنے پر اللہ رب العزت کا شکر بجا لاتا ہوں۔ پنجاب اسمبلی میں احسن طریقے اور اچھے ماحول میں بجٹ پاس کیا گیا۔ اس کی مثال پاکستان کی کسی اسمبلی میں نہیں ملتی۔ میں سپیکر چوہدری پرویزالہٰی اور ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں وزیر قانون راجہ بشارت، وزرائ، حکومتی بنچ اور اپوزیشن کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بجٹ پاس کرانے میں اپنا جمہوری کردار ادا کیا۔ مالی سال 2021-22کا بجٹ پنجاب کی تاریخ کا بہترین بجٹ ہے جس میں ہر شعبہ کے مسائل اور ضروریات کا خیال رکھا گیا۔ یہ حقیقی معنوں میں عوام دوست،کسان دوست، مزدور دوست اور ریلیف بجٹ ہے۔ میں وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت، فنانس ڈیپارٹمنٹ، پی اینڈ ڈی بورڈ کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔آج ہم جس مقام پر پہنچ چکے ہیں، جو اہداف حاصل کر چکے ہیں، اس کا کریڈٹ میرے قائد وزیراعظم عمران خان کی غیرمتزلزل قیادت کو جاتا ہے۔ میں پاک فوج، این سی او سی، پنجاب پولیس، وزیر صحت، ہیلتھ ٹیم، چیف سیکرٹری اور ان کی ٹیم، ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف اور کرونا کے دوران فرنٹ لائن پر کام کرنے والے تمام محکموں کے افسروں اور اہلکاروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وہ  پنجاب اسمبلی کے بجٹ سیشن کے اختتامی اجلاس سے کلیدی خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ تین سال قبل پاکستان تحریک انصاف کو صوبہ پنجاب کے عوام کی خدمت کا موقع ملا۔ ماضی کی حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث صوبے میں  1300ارب روپے کا تھرو فارورڈ اور 4 ہزار نامکمل ترقیاتی منصوبے ورثے میں ملے۔  سابق حکومت پنجاب اسمبلی، وزیرآباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے نامکمل منصوبے چھوڑ کر گئی۔ نامکمل منصوبوں کی ایک لمبی فہرست ہے جوہمیں ورثے میں ملی۔ انہوں نے کہا کہ چین میں کرونا کی وبا پھوٹتے ہی میں نے 26جنوری 2020ء  کواجلاس میں مشاورت کر کے کابینہ کمیٹی اور ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دیں۔ میرے کچھ دوست ڈینگی کا کرونا سے موازنہ کرتے ہیں جو کہ درست نہیں۔ ان حالات میں ہم نے پنجاب کو معاشی بحران سے بچانے کیلئے جو کر سکتے تھے، کیا۔ ہم نے اپنی ٹیم بنائی، پالیسیاں تشکیل دیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ہمارا حوصلہ بڑھایا اور ہمیں گائیڈ لائن دی۔ پونے دو سال کا عرصہ مشکلات اور رکاوٹوں سے بھرپور تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پنجاب کی تاریخ کا بہترین بجٹ ہے۔ جنوبی پنجاب کے بجٹ کی رنگ فینسنگ کی گئی ہے اور الگ بجٹ بک شائع کی گئی۔ پنجاب واحد صوبہ ہے جس کا ٹیکس ریونیو ٹارگٹ سرپلس میں ہے۔  پنجاب اسمبلی کی جس شاندار عمارت میں ہم آج بیٹھے ہیں اس پر کام کو 15 سال بلاوجہ روکے رکھا گیا۔ لاہور کو 86ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے دیئے ہیں۔ لاہور میں راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ گیم چینجر منصوبے ہیں۔ لاہور میں سرفیس ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بنائے جا رہے ہیں۔ دلکش لاہور، الیکٹرک بسیں، ایک ہزار بیڈ کا نیا جنرل ہسپتال، گنگارام ہسپتال میں مدر اینڈ چائلڈ بلاک اور چلڈرن یونیورسٹی لاہور کے منصوبے ہیں۔ ایل ڈی اے سٹی میں 25 ہزار اپارٹمنٹس کی تعمیر، شاہکام چوک اوورہیڈ برج، گلاب دیوی ہسپتال انڈرپاس اور شیرانوالا اوور ہیڈ برج بھی لاہور میں بن رہے ہیں۔ وکلاکے لئے ٹاور اور ٹھوکر نیاز بیگ پر عالمی معیار کا بس ٹرمینل بنا رہے ہیں۔ فوڈ اینڈ ڈرگ لیبارٹری اور لوکل گورنمنٹ اکیڈمی بھی لاہور میں بن رہی ہے۔ سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کیلئے ایل ڈی اے کے دائرہ کار کوایک بار پھر لاہور تک محدودکر دیا گیا ہے۔ شیخوپورہ، ڈی جی خان، بہاولنگر، ٹوبہ ٹیک سنگھ، مظفر گڑھ اور قصور میں 6 مزید یونیورسٹیاں بھی بنائیں گے۔ شوگر فیکٹری پر کنٹرول ایکٹ 2021ء  میں کسان دوست اصلاحات کی گئیں۔  علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب ایمرجنسی ریسکیو 1122  میں قابل تقلید اصلاحات کی گئی ہیں اور ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت  سے ریسکیو 1122 کو نئی ایمبولینس فراہم کی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ  نے کہا کہ نوجوانوں کو ذمہ دار شہری بنانے کیلئے این سی سی  کی طرز پر ریسکیو کیڈٹ کور RCC کا آغاز کیا جا رہا ہے۔  وزیراعلیٰ  پنجاب سردار عثمان بزدار نے افغانستان سے دہشت گردوں کی شمالی وزیرستان میں پاکستانی چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن