• news
  • image

نگاہ کی حفاظت کیجیے! تحریر: مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی مہتمم جامعہ اشرفیہ لاہور

’’حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ حدیث قدسی بیان فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں  آنکھ کی نظر شیطان کے تیروں میں سے ایک زہریلا تیر ہے۔ پھر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو شخص میرے خوف سے (دل کے تقاضے کے باوجود) اپنی نگاہ کی حفاظت کر لے میں اس کے بدلہ میں اسے ایسا پختہ ایمان دوں گا کہ جس کی لذت اور مٹھاس کو وہ اپنے دل میں محسوس کرے گا۔‘‘(ابن کثیر)
 اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں مردوں اور عورتوں دونوں کو نگاہوں کی حفاظت کا حکم فرمایا ہے۔ ارشاد باری ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایمان والے مردوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عفت کی حفاظت کریں یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے اس کے بعد ارشاد باری ہے کہ آپ عورتوں سے بھی کہہ دیجیے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عفت و عصمت کی حفاظت کریں۔
 اللہ تعالیٰ نے انسان کو جو جسمانی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ان میں آنکھیں اللہ کی بہت بڑی نعمت ہیں اور یہ ایسی نعمت ہے جو بغیر مانگے مل گئی، نہ کوئی محنت کرنا پڑی نہ پیسہ خرچ کرنا پڑا۔ جو لوگ اس نعمت سے محروم ہیں ان ہی سے اس نعمت کی قدر ومنزلت معلوم ہو سکتی ہے۔
 جس قدر سائنسی تحقیقات آگے بڑھ رہی ہیںماہرین نے آنکھ اور اس کے اندر کے حالات کو ایک الگ کائنات قرار دے دیا ہے اس دیکھنے کے عمل کو انسان کی زندگی میں بڑی اہمیت ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے جو انسان کا خالق ہے اس نے اس آنکھ کی مشین کو استعمال کرنے کا سلیقہ سکھایا ظاہر ہے کہ مشین بنانے والے کی ہدایات کے مطابق مشین کو نہ چلایا جائے تو وہ مشین کیسے درست رہ سکتی ہے۔
 اللہ رب العزت نے آنکھ کے استعمال کی جگہیں بتائی ہیں کہ ان کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی چیزوں کو دیکھئے اور اللہ کی قدرت کا دل سے یقین کیجیے پھر اس کے احکام کے مطابق زندگی گزارئیے۔ قرآن حکیم میں کئی انداز سے اس کی تعلیم دی گئی یہاں تک فرمایا جیسا کہ ترمذی میں ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ اس آنکھ کے ذریعہ محبت سے ماں باپ کی طرف دیکھو گے تو ایک حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔
 جب اس آنکھ کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق استعمال کیا جائے تو یہی عبادت اور ثواب کا ذریعہ بنتی ہے اور اگر اس آنکھ کا استعمال احکام الٰہیہ کے خلاف کیا جائے، نگاہ کا استعمال غلط ہونے لگے تو پھر اس انسان کا ذہن بھی برے خیالات کا مرکز بن جاتا ہے۔ دماغ کی کمزوری اور حافظہ کی کمزوری سامنے آتی ہے، کاموں میں دل نہیں لگتا، نیند کم ہو جاتی ہے، قوت ارادی ختم ہو جاتی ہے، یہ ساری مشکلات صرف آنکھ کی حفاظت نہ کرنے کی بنا پر پیش آتی ہیں۔
 حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ حدیث قدسی بیان فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نقل فرمایا:
’’فرمایا کہ آنکھ کی نظر شیطان کے تیروں میں سے ایک زہریلا تیر ہے پھر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو شخص میرے خوف سے باوجود دل کے تقاضے کے اپنی نگاہ کی حفاظت کر لے میں اس کے بدلہ میںاسے ایسا پختہ ایمان دوں گا کہ جس کی لذت اورمٹھاس کو وہ اپنے دل میں محسوس کرے گا۔‘‘
 رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نگاہ کی حفاظت کے بارے میں صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی باقاعدہ تربیت فرماتے ایک مرتبہ فرمایا کہ تم راستوں میں بیٹھنے سے بچا کرو اگر ضرورت کی وجہ سے راستہ میں بیٹھنا پڑ جائے تو راستہ کا حق ادا کیا کرو۔ عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راستہ کا حق کیاہے؟ فرمایا کہ نظریں نیچی رکھنا، کسی کو تکلیف نہ دینا، سلام کا جواب دینا ،نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا۔
 حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے ایک بار پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اچانک نظر پڑ جائے تو اس کا کیا حکم ہے ارشاد فرمایا:
 ’’اپنی نگاہ پھیر لو۔‘‘ (رواہ مسلم)
  سورۂ بنی اسرائیل میں ارشاد باری ہے:
ترجمہ’’بے شک ہر شخص سے کان، آنکھ اور دل کے اعمال کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
 انسان سوچتا ہے کہ یہ تو بڑا مشکل کام ہے لیکن ہمت کر کے انسان نگاہ کی حفاظت کرنا شروع کر دے تو بہرحال اس پر قابو پا سکتا ہے۔ اور اس میں بڑی خوبصورت بات ہے۔
ترجمہ: ’’یعنی انسان کا نفس تو ایک بچے کی طرح ہے اگر دودھ پینے کی عادت اس سے نہ چھڑائو تو یہ جوانی میں بھی شیر خوارگی کی کیفیت میں رہے گا اور اگر دودھ چھڑائو گے تو چھوڑ دے گا۔
 چنانچہ انسان اگر یہ چاہے کہ اس کی زندگی پرسکون ہو، اس کے خیالات پاکیزہ ہوں، اس کی جسمانی اور روحانی صحت اچھی رہے تو اسے اپنی نگاہوں کی حفاظت کرنا چاہیے۔ نگاہوں کی حفاظت کے فائدے اور نقصانات ذہن میں رکھے۔ قرآن حکیم اور سیرت طیبہ کا مطالعہ کرتا رہے اپنے گھر ماحول اور درودیوار کو پاکیزہ رکھے اپنی نشست و برخاست کو پاکیزہ بنائے تو یقینی طور پر نگاہوں کی حفاظت ایک آسان عمل ثابت ہو گا۔
 اللہ رب العزت ہم سب کو آنکھوں کی قدر کرنے اور اس کے صحیح استعمال کی توفیق عطاء فرمائے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن