بعض سیاستدان ناکامیاں چھپانے کیلئے فوج کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرتے
تجزیہ:محمد اکرم چودھری
پاکستان کے دشمنوں کا سب سے بڑا ہدف پاکستان کی فوج ہے، ہماری مضبوط فوج دشمن کی آنکھوں میں کھٹکتی ہے۔ افواج پاکستان کا ہر جوان دفاع وطن کے لیے جان قربان کرنے کو اعزاز سمجھتا ہے۔ فوج کی اہمیت کو سمجھنے اور بیرونی دشمنوں کے منصوبوں کو جاننے کے باوجود ملک کے اندر سے افواجِ پاکستان کے کردار کو متنازع بنانے کی مہم سے صرف دشمنان پاکستان ہی خوش ہو سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے کچھ سیاست دان اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے فوج کے کردار کو متنازع بنانے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔ سیاست دانوں کی ذاتی مفادات اور سیاسی اختلافات کی وجہ سے ریاستی اداروں پر تنقید سے پاکستان کے دشمنوں کے بیانیے کو تقویت پہنچتی ہے۔ خطے کی موجودہ صورت حال اور دنیا کے بھارت کے ساتھ تجارتی مفادات کو دیکھا جائے تو پاکستان کا غیر جانبدار رہ کر آگے بڑھنا مشکل مرحلہ ہے۔ پاکستان دہشت گردی کی جنگ سے نکلا ہے، امریکہ افغانستان سے نکل رہا ہے، خطے میں نئی صف بندی ہو رہی ہے۔ ان حالات میں مضبوط دفاع نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ فوج ملکی دفاع کا ضامن ادارہ ہے۔ جن ممالک کے پاس مضبوط اور طاقتور فوج نہیں ہے ان کے لیے ہمیشہ مسائل رہتے ہیں۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ایٹمی صلاحیت بھی رکھتے ہیں اور افواج پاکستان ملک کے چپے چپے کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہے۔ بھارت پاکستان کا امن تباہ کرنے کے درپے ہے۔ ہمارا ازلی دشمن اس سلسلے میں افغان طالبان کو بھی استعمال کرنا چاہتا ہے لیکن افغان طالبان نے پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے کسی بھی بھارتی منصوبے کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔ ان حالات میں اگر سیاست دان ذاتی مفادات یا سیاسی ناکامی کو چھپانے کے لیے افواج پاکستان پر تنقید کرتے رہیں گے تو اس مہم کا فائدہ صرف اور صرف پاکستان کے دشمنوں نے اٹھانا ہے۔ اعلیٰ فوجی قیادت نے ایک مرتبہ پھر ذاتی مفادات کے لیے "ادارے" پر تنقید کرنے اور افواج پاکستان کے کردار کو متنازع بنانے والوں کو نظر انداز نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ فوج کی اعلیٰ قیادت کے نزدیک انفرادی تنقید کوئی معنی نہیں رکھتی لیکن ادارے کو ہدف بنایا جائے تو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ افواج پاکستان کے کردار کو متنازع بنانے کا مقصد عوامی سطح پر بدامنی پھیلانا اور پاکستان کے بیرونی دشمنوں کو بین الاقوامی سطح پر پاکستان ہے خلاف کرنے کا مواد فراہم کرنا ہے۔ جمعرات کو عسکری قیادت کی سیاسی قیادت سے ملاقات کے بعد ہر سطح کے دشمنوں کو اتحاد کا پیغام گیا ہے۔ ملک کے بہتر مستقبل کو دیکھتے ہوئے عوام کو بھی افواج پاکستان کے اندرونی دشمنوں سے خبردار رہنا ہو گا۔