• news

عالمی برادری مسئلہ کشمیر‘ عوام کی جدوجہد آزادی کو سمجھے: صدر مسعود 

بہاول پور (نامہ نگار)اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بین الاقوامی تعلقات کے شعبہ نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور کشمیر میں بھارتی جبر پر پاکستان کے لئے پالیسی پر ایک سیمینار منعقد کیا۔ مہمان مقرر صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان تھے۔ سیمینار کا افتتاح وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے کیا۔چیئرمین شعبہ بین الاقوامی تعلقات ڈاکٹر محمد اعجاز لطیف، فیکلٹی ممبران اور طلبا و طالبات نے آن لائن  سیمینار میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے، کشمیر میں بھارتی جبر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو اس بین الاقوامی تنازعہ کے طور پر تسلیم کرنے، کشمیر میں پاکستان کے پالیسی اختیارات جیسے اہم موضوعات پر بحث و مباحثہ میں شرکت کی۔ صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اورشعبہ بین الاقوامی تعلقات کا شکریہ ادا کیا  اپنی کلیدی تقریر میں کہا کہ ہندوستانی آئین کا آرٹیکل 370 اور 35A ایک ایسا آلہ ہے جو بھارتی مقبوضہ کشمیر کو جائز قرار دینے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ 5 اگست 2019 کو حکومت ہند نے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ  مسئلہ کشمیر  اور  کشمیریوں کی   جدوجہد آزادی کو سمجھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعات کو کشمیر سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تحقیق پر توجہ دینی چاہئے۔ اس سے طلبا کو اس مسئلے کی گہری سطح پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے  بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ  کشمیر کے شہریوں کے لئے مسلسل حمایت اور یکجہتی پر پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وائس چانسلر نے خطے میں بڑے علاقائی تنازعہ اور ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر توجہ دلانے کے لیے  سیمینار کے انعقاد پر شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی کاوش کو سراہا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد اعجاز لطیف، چیئرمین شعبہ بین الاقوامی تعلقات نے اجلاس کا اختتام  کرتے ہوئے معزز صدر آزاد جموں و کشمیر، وائس چانسلر، فیکلٹی ممبران، طلباء اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ہندوستانی زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی حالت زار پر روشنی ڈالی۔ 

ای پیپر-دی نیشن