شوہر حق مہر میں لکھی ہر چیز بیوی کو دینے کا پابند: ہائیکورٹ
لاہور( اپنے نامہ نگار سے)حق مہر کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین نے قانونی نقطہ طے کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ حق مہر میں لکھی گئی ہر چیز شوہر بیوی کو دینے کا پابند ہے ، عدالت نے مزید قرار دیا کہ حق مہر میں لکھی گئی کسی بھی چیز سے شوہر کو استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔عدالت نے حق مہر میں لکھا گیا پانچ مرلے کا گھر بیوی کو دینے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی اپیل مسترد کردی۔ہائیکورٹ نے کہا نکاح نامے میں حق مہر کے خانے میں درج چیزیں بیوی کو دینے کا اگر وقت متعین نہیں تو شوہر بیوی کی ڈیمانڈ پر اسے دینے کا پابند ہے،حق مہر کی رقم شادی کے موقع پر ادا کی جاتی ہے تاہم پارٹیز کی رضامندی سے اس میں تاخیر بھی ہوسکتی ہے ،موجودہ کیس میں نکاح نامے کے کالم سولہ میں مکان کے حوالے بات کی گئی ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شوہر اس بات کا پابند ہے کہ نکاح نامے کے کالم 13سے 16 میں درج چیزیں بیوی کو دے ، اس موقع پر ٹرائل کورٹ کی فائنڈنگ میں مداخلت نہیں کی جاسکتی،عدالت درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کرتی ہے۔ عدالت کے روبرو درخواست گزار مظفر گڑھ کے رہائشی محمد قیوم نے اپیل میں موقف اختیار کیاٹرائل کورٹ نے بیوی کی استدعا منظور کرتے ہوئے فیصلہ اسکے حق میں دیاجوکالعدم قرار دیا جائے۔