وفاقی وزیر نور الحق قادری سے مولانا عبدالخبیر آزاد کی ملاقات
لاہور (خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ انسانیت کی تعظیم، بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ اور غیر مسلموں کو آ ئین میں دئیے گئے حقوق کی ہر ممکنہ فراہمی حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کی روشنی میں ملک میں مذہبی سیاحت کے فروغ کیلئے ہندو اور سکھ مذہب کی قدیم عبادت گاہوں کو از سر نو بحال کیا جا رہا ہے۔ موجودہ حکومت اقلیت نواز اور اقلیت دوست حکومت ہے۔ کیونکہ ملکی ترقی، خوشحالی اور اس کی تعمیر و مرمت میں اقلیتوں کا بھی اتنا ہی کردار ہے۔ جتنا کسی مسلم شہریوں کا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز29سال بعد سمادھی سر گنگا رام کی از سرنو بحالی اور افتتاح کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے شرکا اور میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ سمادھی سر گنگا رام کو از سر نو تزئین و آرائش و مرمت کے بعد بحال کر دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھولنے کے بعد شیوالہ تیجا مندر سیالکوٹ کو ازسر نوبحال کیا گیا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں کٹاس راج کا انتظام و انصرام حال ہی میں پنجاب حکومت سے متروکہ وقف املاک بورڈ کو سونپا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں گورودوارہ چوا صاحب سمیت دیگر تاریخی مقامات کو از سر نو بحال کر دیا جائے گا۔ تقریب میں چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ دریں اثناء چیئرمین مرکزی روہیت ہلال کمیٹی پاکستان مولانا سید عبدالخبیر آزاد خطیب و امام بادشاہی مسجد لاہور نے گزشتہ روز لاہور میں وفاقی وزیر ڈاکٹر پیر نور الحق قادری سے ملاقات کی۔ ان کی ہمشیرہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔ علاوہ ازیں ڈائریکٹر جنرل اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے بھی وفاقی وزیر سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر نور احمد قادری نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا انتہا پسندی کے فروغ کا ذریعہ بن رہا ہے۔ عالمی قائدین کو اس کے تدارک کی طرف متوجہ ہونا چاہئے۔ مذاہب کے درمیان مکالمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر داتا دربار کے خطیب مفتی محمد رمضان سیالوی بھی موجود تھے۔