امریکہ، بھارت سے ملکر تغر یبی کاروائیوں میں مصروف، گٹھ جوڑا من کیلئے بڑا خطرہ
تجزیہ:محمد اکرم چودھری
بھارت امریکہ گٹھ جوڑ خطے میں امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، امریکہ چین کا راستہ روکنے کے لیے بھارت کے ساتھ مل کر خطے میں بدامنی پھیلانا چاہتا ہے۔ پاکستان لگ بھگ دو دہائیوں تک دنیا کو پرامن بنانے کے لیے قربانیاں دیتا رہا لیکن اب امریکہ بھارت کے ساتھ مل کر تخریبی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ بھارت کو امریکہ کی آشیر باد حاصل ہے اور بھارت پاکستان میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کے لیے افغان طالبان کو بھی استعمال کرنے کی کوششیں کرتا رہا لیکن افغان طالبان نے بھارت کی امن خراب کرنے کی سازشوں کا حصہ بننے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ اب حکومت پاکستان نے باضابطہ طور پر چند روز قبل لاہور میں ہونے والے دھماکے میں بھارتی مداخلت کا موقف دے دیا ہے۔وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کے مطابق جوہر ٹاؤن ہونے والا بم دھماکے میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کا ہاتھ تھا۔ بھارت مسلسل تخریب کاریوں میں مصروف ہے۔ افغانستان کے ذریعے پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ کی سپورٹ اس لیے بھی ہے کیونکہ پاکستان کے چین کے ساتھ مثالی تعلقات ہیں اور پاکستان سی پیک میں بھی اہم حصے دار ہے۔ دہشت گردوں کی کمر توڑنے اور دنیا میں پرامن ملک کی شناخت دوبارہ حاصل کرنے کے بعد دنیا ایک مرتبہ پھر پاکستان کی طرف متوجہ ہو رہی ہے جبکہ پاکستان نے امریکہ کو بھی صرف "امن" کے ساتھ رہنے اور اڈے دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان حالات میں امریکہ بھارت کے ذریعے پاکستان کو کمزور کر کے چین کے مقابلے میں بھارت کو کھڑا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ پاکستان نے گذشتہ چند ماہ کے دوران مختلف معاملات میں غیر جانبدار رہ کر عالمی طاقتوں کو "سب سے پہلے محفوظ، پرامن اور ترقی یافتہ پاکستان" کا صاف پیغام دیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی لاہور میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کو براہ راست ملوث قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ بھارت کی سٹیبلشمنٹ اور حکومت پاکستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کی مدد کر رہی ہے۔ پاکستان کے حساس اور تفتیشی اداروں کی اس حوالے ٹھوس ثبوت اور شواہد کی موجودگی دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔ بھارت ایک طرف جھوٹے ڈرون حملوں سے دنیا کی توجہ تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو دوسری طرف پاکستان کا امن خراب کرنے کی مکروہ کارروائیوں میں مصروف ہے۔