• news

عظیم قیادت ، دنیا چین کے دروازے پر دستک دے رہی ہے: شہباز شریف

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کمیونسٹ پارٹی چین کے قیام کے سوسال مکمل ہونے پر صدر شی جن پنگ اور چین کے عوام کو مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کی کہانی کمیونسٹ پارٹی چین کی بہترین کامیابیوں کی کہانی ہے جو محض کسی اتفاق سے یا اچانک حاصل نہیں ہوئیں بلکہ ان کے پیچھے آہنی اور غیرمتزلزل عزم، مسلسل اور سخت محنت اور انتہائی اعلی درجے کی منصوبہ بندی کار فرما تھی۔ چین نے  تین دہائیوں میں معاشی ترقی اور شرح نمو کے شاندار اہداف حاصل کئے ہیں۔ 800 ملین کے قریب لوگوں کو انتہائی غربت کی دلدل سے نکالا ہے جو سی پی سی کے عوام کی خوش حالی کے ماڈل کی کامیابی کا مظہر ہے جس پر سی پی سی کاربند رہی۔صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین نے وسیع تر مفاد عامہ میں بھاری مقدار میں ویکسین کے عطیات دے کر کرونا عالمی وباء کے خلاف جنگ میں تیسری دنیا کی مدد میں عالمی قائدانہ کردار کا مظاہرہ کیا ہے۔ سی پی سی کے قیام کے سو سال مکمل ہونے پر صدر شی جن پنگ کی صدارت میں سیاسی جماعتوں کے سربراہی اجلاس سے وڈیولنک پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت میری جماعت اور ذاتی طورپر میرے لئے باعث عزت اور مسرت ہے۔ میں بیجنگ میں تمام دوستوں اور کمیونسٹ پارٹی چین (سی پی سی) کے شعبہ عالمی امور کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوںکہ سیاسی جماعتوں کے اس سربراہی اجلاس کا آج کا موضوع یعنی عوام کی فلاح و بہود اور سیاسی جماعتوں کی ذمہ داریاں نہایت موزوں اور عصر حاضر کے حقائق کے عین مطابق ہے۔ بلاشبہ کمیونسٹ پارٹی چین نے آگے بڑھ کر قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ سی پی سی نے چین کے عوام ہی نہیں بلکہ عالمی برادری کے مقصد کے فروغ کے لئے کاوشیں کی ہیں۔ سی پی سی اور چین دراصل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ ان دونوں کے درمیان کوئی تفریق یا انہیں الگ کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ دو اجزا کی بنا پر چین عظیم بنا ہے۔ ان میں ایک لامتناہی توانائی اور دوسرا تخلیقی انداز اور سخت محنت ہے جو سی پی سی کی نسل درنسل قیادت کی رہنمائی میں چین کے عوام نے کی ہے۔ چین دنیا کی دوسری بڑی معاشی قوت اور باوقار عالمی طاقت بن کر ابھرا ہے تو اس کی وجہ سی پی سی کی بصیرت، محنت اور اپنے مقصد سے وابستگی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند دہائیاں قبل سی پی سی نے چین کو دنیا تک لیجانے کا سفر شروع کیا تھا۔ اور آج پوری دنیا چین کے دروازے پر دستک دے رہی ہے۔ اکیسویں صدی کو آج ایشیا کی صدی کہا جا رہا ہے۔ یہ بنیادی تبدیلی عوام کی قیادت میں عوام کی اپنی اور عوام کو مرکزومحور بنانے والے ترقی اور خوشحالی کے تصور کی بنا پر ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ ’بیلٹ اینڈ روڈ اقدام‘ (بی آر آئی) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور چین کے صدر شی جن پنگ کے قوم کو ایک جذبہ تازہ دینے کے عظیم وژن اور تعاون کی بنیاد پر مشترکہ ترقی کے ثمرات دنیا تک پہنچانے کی ان کی جدوجہد کا مظہر ہے۔ جس کا سی پیک ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ چین نے ورلڈآرڈر کو متوازن انداز میں قائم رکھنے میں اپنا موثر کردار ادا کیا ہے اور وہ اقوام متحدہ کے منشور کے تحت کثیرالقومیت کے فروغ کا ایک بڑا مبلغ بن کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین نے انتہائی حکیمانہ انداز میں سب کے لئے یکساں مفاد پر مبنی مشترکہ ترقی کے عمل کو فروغ دیا ہے جس کی بنیاد تصادم کے بجائے تعاون پر ہے اور سی پی سی نے یہی پیغام دنیا کو دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن