مودی حکومت کی ہمسایہ ممالک میں مداخلت، امریکہ پشت پنا ہی کرنے لگا
تجزیہ:محمد اکرم چودھری
بھارتی انتہا پسند حکومت ہندوتوا کے نظریے پر عمل کرتے ہوئے خطے میں بڑے پیمانے پر غداروں کی تلاش میں ہے۔ نریندرا مودی کی حکومت اردگرد ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہے۔ اس سلسلہ میں نیپال کے پانچ سابق وزرائے اعظم اور نیپالی کانگریس کے صدر کا بیان دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔ بھارت غیر قانونی طور پر نیپال کے چار سو کلو میٹر علاقے پر قبضہ جمائے بیٹھا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ہندوتوا کے نظریے پر عملدرآمد کے لیے نیپال کے اندرونی معاملات میں مداخلت بھی کر رہا ہے۔ نریندرا مودی اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے نیپال میں اولی کی حکومت کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ نیپال کے مفاد پرست حکمران بھی ماضی کی غلطیاں دہراتے ہوئے بھارت سے مدد کے خواہاں ہیں۔ نریندرا مودی کی حکومت نیپال کو ہندو ریاست میں بدلنے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ نیپال کے سیاستدان یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی حکومت بھارتی پشت پناہی کے بغیر بڑے فیصلے نہیں کر سکتی۔ نیپال کی موجودہ حکومت حزب اختلاف کی جماعتوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم کر رہی ہے۔ بھارت صرف نیپال ہی نہیں بلکہ سری لنکا کے اندرونی معاملات میں بھی مداخلت کر رہا ہے اور اپنی بالادستی ثابت کرنے کے لیے وسائل کا بے دریغ استعمال جاری ہے۔ پیسہ پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے، لوگوں کو خریدا جا رہا ہے اور یہ سارا کھیل صرف اور صرف پاکستان، چین اور افغانستان کو غیر مستحکم کرنے اور خطے میں بھارت کی بالادستی قائم کرنے کے لیے ہے۔ تاکہ چین کو ہر ممکن نقصان پہنچا کر اسے کمزور کیا جائے، پاکستان کو غیر مستحکم کیا جائے، افغانستان میں چین کی اسی فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کو تباہ کیا جائے اور ان ممالک کو آپس میں لڑا کر بھارت اردگرد کے ممالک پر اپنا تسلط قائم کرتے ہوئے امریکی مفادات کا تحفظ کرے۔ اس کھیل میں بھارت کو امریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ امریکہ افغانستان سے بھاگ کر خطے کو ایک مرتبہ پھر جنگ کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ امریکی حکمت عملی افغانستان میں ایک مرتبہ پھر خانہ جنگی ہے۔ امریکہ نے جس انداز میں بگرام ایئر بیس خالی کیا ہے اور جس طرح افغانستان میں مقبول گروہ کی مخالفت کا سلسلہ جاری ہے اس کے بعد یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ اس سارے کھیل میں امریکہ کا اپنا مفاد ہے۔ پاکستان میں عدم استحکام، افغانستان، چین اور پاکستان کے مابین اختلافات اور تینوں ممالک کو ایک دوسرے سے لڑوانے کے لیے امریکہ نے بھارت سے گٹھ جوڑ کیا ہے۔