• news

عوام ترستے سابق حکمرانوں کے بنک بیلنس بڑھتے رہے عثمان بزدار

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے۔ حکومت گرانے کیلئے بننے والا اپوزیشن کا اتحاد اپنے بوجھ سے خود گر چکا ہے۔ پی ڈی ایم والے حکومت گرانے کا دعوی توکرتے رہے لیکن حکومت پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔ دوسری طرف پی ڈی ایم والے ایک دوسرے کے دست و گریبان ہیں۔ چند ماہ کیلئے بننے والا یہ اتحاد پاکستان کی تاریخ کا ناکام ترین اور نالائق ترین اتحاد ثابت ہوا ہے۔ پی ڈی ایم کے مردہ جسم میں جان ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی۔ مسترد شدہ عناصر کے بہروپ قوم دیکھ چکی ہے اور عوام اس ٹولے کے ڈرامے کو بخوبی جانتے ہیں۔ قوم کو عمران خان کی جرأت مند اور غیر متزلزل قیادت پر پورا اعتماد ہے۔ اپوزیشن کا پورا ٹولہ عمران کی دیانتداری اور ایمانداری کے سامنے کوئی سیاسی حیثیت نہیں رکھتا۔ تحریک انصاف کی حکومت نے چوروں اور لٹیروں کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا ہے۔ سابق ادوار میں سیاست کو ذاتی تجوریاں بھرنے کے لئے استعمال کیا گیا اور سابق حکمرانوں نے قومی وسائل میں خیانت کر کے ملک کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔ عوام بنیادی ضروریات کو ترستے رہے اور سابق حکمرانوں کے بینک بیلنس بڑھتے رہے۔ ٹھیکوں اور منصوبوں میں کمیشن کھائے گئے اور کک بیکس لی گئیں۔ کئی برس تک حکمرانی کرنے والے خاندانوں کی اپنی حالت بدل گئی لیکن عوام کے حالات نہیں بدلے۔ عمران نے پہلی بار مافیا پر ہاتھ ڈال کر بااثرشخصیات کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا اور اب نئے پاکستان میں لوٹ مار کی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔ ملک کو آگے لے جانے کے لئے قوم پی ٹی آئی کی ایماندار قیادت کے ساتھ کھڑی ہے۔ کرونا کی چوتھی لہر سے بچاؤ کے لئے ایس او پیز پر من وعن عملدر آمد کرنا ناگزیر ہے۔ آج کی گئی احتیاط ہمیں چوتھی لہر سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ خدانخواستہ مثبت کیسوں کی شرح میں اضافہ ہوا تو ایک بار پھر سمارٹ لاک ڈاؤن کرنا پڑسکتا ہے۔ پابندیوں سے بچنے کے لئے شہریوں کو احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ عثمان بزدار معاون خصوصی برائے کھیل ایم پی اے ملک عمر فاروق کی رہائشگاہ ڈجکوٹ گئے اور ملک عمر فاروق کے والد حاجی محمد مشتاق کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔ قبل ازیں عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سابق ہاکی اولمپیئن نوید عالم کی بیماری کا سن کر بہت دکھ ہواہے۔ نوید عالم کے علاج معالجے کے اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن