سمال انٹرپرائزز کا معیشت میں 95 فیصد حصہ‘ مسائل حل کرینگے: عبدالرزاق داؤد
فیصل آباد (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت، پیداوار و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز سیکٹر قومی معیشت میں95 فیصد حصہ ڈال رہا ہے لہذا حکومت اس کے مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر تمام ممکن اقدامات یقینی بنائے گی۔ فیصل آباد میں آل پاکستان بیڈ شیٹس اینڈ اپ ہولسٹری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے دورہ کے موقع پرایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور حکومتی اقدامات سمیت سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے تمام معاشی اعشارئیے مثبت آرہے ہیں لہذا حکومت عید الاضحی کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں نئے برآمدی اہداف مقرر کرے گی اور ان کے حصول کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ تاکہ ملک کیلئے زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کمانے سمیت عالمی منڈیوں میں ماضی کا اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ کیونکہ اگر کپاس ہوگی تو دھاگہ تیار ہوگا۔ یہ امر افسوسناک ہے کہ ماضی میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کی جانب کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی لیکن اب حکومت کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے اور اس ضمن میں جہاں محکمہ زراعت کو مختلف اہداف سونپے گئے ہیں وہیں کپاس کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کیلئے کاشتکاروں کو سبسڈی سمیت دیگر سہولیات و مراعات فراہم کی جا رہی ہیں۔ پہلے ہی خام مال پر بہت سی ڈیوٹیز واپس لے لی گئی ہیں یا ان میں خاطر خواہ کمی کر دی گئی ہے۔ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے پہلے سے موجود مارکیٹس کے علاوہ نئی عالمی منڈیاں اور بین الاقوامی خریداروں و درآمد کنندگان کو بھی تلاش کریں تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن بنایا جاسکے۔ قبل ازیں وائس چیئرمیں آل پاکستان بیڈ شیٹس اینڈ اپ ہو لسٹری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن انجینئر بلال جمیل نے کہا کہ ایس ایم ایز کو جو سب سے اہم مسئلہ درپیش ہے وہ انتہائی زیادہ جنرل سیلز ٹیکس کا ہے جو لیکویڈیٹی کے ضمن میں مشکلات کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو نو ٹیکس نو ریٹرن کی پالیسی اپنانی چاہیے۔ تقریب سے پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمیں محمد احمد نے بھی خطاب کیا۔