ذاتی مفادات کیلئے اداروں کو نشانہ بنانا مناسب نہیں
تجزیہ:محمد اکرم چودھری
مریم نواز شریف افواجِ پاکستان کے خلاف باتیں کر کے نفرت کے بیج بونے کا تاثر دے رہی ہیں اور کوشش کر رہی ہیں۔ وہ عوام اور افواج پاکستان میں دوریاں پیدا کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں۔ یہ وہ کام ہے جو بھارتی خفیہ ایجنسی "را" زور و شور سے کر رہی ہے۔ بھارت پاکستان میں افواج پاکستان کے مخالف بیانیے کو سپورٹ کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر اسے پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ بھارت نے افغانستان کے ذریعے بھی پاکستان میں بدامنی کی بے پناہ کوشش کی لیکن اسے منہ کی کھانا پڑی۔ اب مریم نواز سیاسی جلسوں میں افواج پاکستان کے حوالے سے باتیں کرتے ہوئے ملک میں نفرت اور انتشار پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ کیا فوجی جوان تنخواہوں کے لیے ملک کی سرحدوں پر قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ کیا سیاسی جلسے دفاعی اداروں کی باتیں کرنے کے لیے ہیں۔ ہمارے سیاستدان عوامی اجتماعات میں عوامی حمایت حاصل کرنے یا اپنے ووٹرز کو متحرک کرنے کے لیے جذباتی انداز میں غیر ضروری باتیں کرتے ہیں لیکن مریم نواز نے جو کہا ہے وہ باقاعدہ منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ اپنی تقریر سے جو آگ انہوں نے لگائی ہے اس کا دھواں کئی روز تک نظر آتا رہے گا۔ ریاستی ادارے ملک کی سلامتی، بقاء اور دفاع کے ضامن ہیں۔ ذاتی مفادات کیلئے اداروں کو نشانہ بنانا مناسب نہیں۔ ذاتی مفادات کے لیے اداروں کو نشانہ بنانے والے ملک و قوم کے ساتھ مخلص نہیں ہو سکتے۔ پاکستان کا بچہ بچہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ افواج پاکستان کے جوان ملک کے چپے چپے کی حفاظت کے لیے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے دفاع وطن کی اہمیت کو اجاگر کر رہے ہیں۔ سیاست دان ریاستی اداروں کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں۔ دفاعی ادارے ہی ملکی بقاء کے ضامن ہوا کرتے ہیں۔ ماضی قریب میں بھی جن ممالک کی افواج کو نقصان پہنچا اس ملک کو بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسلامی ایٹمی طاقت ہونے کی وجہ سے پاکستان کے دشمنوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ دفاعی ادارے بیرونی دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں لیکن اپنے ہی سیاست دان ذاتی مفادات کے لیے ملکی سلامتی اور بقاء کے ضامن اداروں کے کردار پر سیاست شروع کر دیں تو سمجھنے میں کوئی دیر نہیں لگتی کہ اس سارے کھیل کا فائدہ کسے پہنچ رہا ہے۔ میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف اداروں کو متنازعہ بنانے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور یہ بات طے ہے کہ یہ ایجنڈا پاکستان سے محبت کرنے والوں کا نہیں ہو سکتا۔