طالبان کا مزید 2اضلاع پر قبضہ 55ہلاک امریکی امیگرنٹ ویزا انٹرویو بحال
کابل (نوائے وقت رپورٹ+ انٹرنیشنل ڈیسک+ شنہوا) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی اور گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ صوبے غور کے دو اضلاع تاشہوار اور پسابند، قندھار،ہلمند اور نمروز کی23چوکیاں بھی طالبان کے قبضے میں چلی گئیں۔ طالبان نے غزنی کا گھیرائو کر لیا،افغان حکام کے مطابق24گھنٹے میں قندوز و دیگر علاقوں میں271طالبان مار ڈالے۔ 10 شہروں کے نواح میں طالبان‘ افغان فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ دس شہروں میں پل خمیری‘ تالقان‘ قلعہ نور‘ شبرغان‘ میڈت شہر‘ غزنی‘ قندھار لشکر گاہ شامل ہیں۔ قندھار پر قبضے کیلئے افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ افغان فورسز نے صوبے تخار کے دارالحکومت تالقان پر قبضے کی کوشش ناکام بنا دی۔ افغان فورسز نے فضائی حملوں سے تالقان پر طالبان کا حملہ پسپا کر دیا۔ ترجمان تخار پولیس کمانڈ کے مطابق طالبان نے ہفتے کی رات تالقان پر حملہ کیا۔ تالقان میں طالبان کو سکیورٹی فوسز اور لوگوں کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ گورنر تخار نے کہا ہے کہ تالقان میں طالبان کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ تالقان میں سکیورٹی فورسز کے حملے میں 55 طالبان جنگجو ہلاک اور 90 زخمی ہوئے۔ ان میں طالبان کے ریڈییونٹ کے نائب کمانڈر مولوی ہجرت بھی شامل ہیں۔ امریکا نے افغان شہریوں کیلئے امیگرنٹ ویزا انٹرویوز بحال کر دیئے۔ کابل میں امریکی ناظم الامور نے اپنے بیان میں کہا کہ خوشی ہے کہ ہم اس ہفتے افغان شہریوں کیلئے امیگرنٹس کے ویزا انٹرویو شروع کر رہے ہیں۔ترجمان پینٹاگون نے افغان حکومت کی کمزوریوں کا اعتراف کرتے کہا طالبان پہلے سے زیادہ علاقوں پر قبضہ کر رہے ہیں،افغانستان کے پڑوسی ممالک سے بات کر رہے ہیں تاکہ صورتحال میں بہتری آسکے۔