• news

کشمیریوں نے یوم شہدا منایا، بھارتی ہائی کمشن کے سامنے احتجاجج ہمیشہ ساتھ سدینگے، پاکستان

سری نگر+  مظفرآباد+  اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+  نمائندگان) دنیا بھر میں کشمیریوں کی آزادی کیلئے یوم شہدائے کشمیر اس عزم کی تجدید کے ساتھ منایا گیا کہ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ  کشمیر میں بھارت کا جبرو استبداد ختم کرانے، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت حق خودارادیت دلانے تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور کشمیریوں کی آزادی تک ان کا بھرپور ساتھ دیا جائیگا۔ پاکستان کی حکومت نے اس موقع پر عالمی برادری کی توجہ اس جانب مبذول کروائی ہے کہ شہداء کی  یاد میں کشمیری اور انسانی  حقوق کے علمبردار دن مناتے ہوئے ان کی قربانی  پر خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ آج کشمیری بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم، نسل کشی اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے باعث جہنم جیسے  ماحول میں صبر و استقامت سے مقابلہ کر رہے ہیں۔  جس میں دنیا اپنا کردار ادا کرتے ہوئے بھارتی  جبر بند اور کشمیریوں کو آزادی دلوائے۔  بھارت کے زیر قبضہ غیرقانونی قبضے  والے کشمیر، ایل او سی کے آر پار، آزاد جموں و کشمیر  پاکستان اور دنیا بھر  میں 13جولائی 1931ء کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مظاہرے، ریلیاں، مذاکرے اور سیمینار ہوئے۔ یاد رہے کہ13 جولائی1931 ء کو ڈوگرہ مہاراجا کی فوج نے عبدالقدیر سمیت 22 کشمیری نوجوانوں کو سری نگر سینٹرل جیل کے باہر شہید کردیا تھا۔ ڈوگرہ راج کے خلاف کشمیریوں کو متحد ہونے کا پیغام دینے والے نوجوانوں کے  یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر میں منگل کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ سید علی گیلانی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کے حصول تک بھارتی مظالم کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر سری نگر  لال چوک بند کر دیا گیا۔ کشمیریوں کو مارچ سے روکنے کے لیے بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات رہی۔ مزار شہداء سری نگر کی طرف  جانے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ 5 اگست 2019 ء کو جموں و کشمیر کی خصوصی  حیثیت  ختم کئے جانے کے بعد مزار شہدا پر کسی کو بھی حاضری دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی ہائی کمشن کے باہر مظاہرہ کیا جس میں بھارتی جبر کی مذمت کی گئی اور عالمی قوتوں و اداروں سے یہ مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔ ادھر صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے یوم شہدائے کشمیر پر شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی نے اپنے بیان میں کہا کہ یوم شہدائے کشمیر پر اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو سلام پیش کرتا ہوں، 13 جولائی 1931ء کے شہداء کی روح کو ان کے جانشین زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کشمیری عالمی برادری کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کشمیر کے بہادروں کی آزادی کیلئے جدوجہد ابھی بھی جاری ہے۔ کشمیری عوام کی غیرقانونی بھارتی قبضے کیخلاف جنگ منصفانہ اور بے لوث ہے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ یوم شہدائے کشمیر پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور  13 جولائی 1931ء کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ بھارتی قبضے اور ظلم و بربریت کیخلاف کشمیریوں کی جدوجہد، مزاحمت اور قربانیوں کی ایک تاریخ ہے۔ کشمیریوں کی مزاحمت کا جذبہ آج بھی زندہ ہے۔کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنے تک کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا  ہے کہ 13 جولائی 1931 ء جموں وکشمیرکے عوام کی بے مثال بہادری کی یاد دلاتا ہے۔ آج قرآن کی عزت وحرمت اور جبر کے خلاف کلمہ حق کہنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔ یوم شہدا کشمیر کے موقع پر دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا  5 اگست  2019 ء کے بعد اب تک مقبوضہ جموں و کشمیر  میں بھارتی قابض فورسز نے 390  سے زیادہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران بھارتی جبر، کشمیری  عوام کے حوصلوں کو توڑنے میں ناکام  رہا ہے۔ انہوں نے  ایک بار پھر عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ  اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی قابض فورسز کی جانب سے کشمیریوں  کے مسلسل ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کریں اور ان گھناؤنے  جرائم  کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

ای پیپر-دی نیشن