یورپ میں سیلاب سے ہلاکتیں 180 ہو گئیں، لیمبرگ میں ہائی الرٹ
برلن (این این آئی+ نیٹ نیوز) یورپ کے مغربی حصے میں سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 180 تک پہنچ گئی، متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے پر اتوار کو ریسکیو ٹیموں نے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث جرمنی آروایلار، رائنلینڈ پالاتینات ریاست میں ہلاکتوں کی تعداد 110 ہوچکی ہے، پولیس نے کہا ہے کہ سینکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ خدشہ ہے کہ اموات کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔پڑوسی ریاست نورڈرائن ویسٹ فالن، جو جرمنی کی بڑی آبادی والی ریاست ہے، میں 4 فائر فائٹرز سمیت 45 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ بیلجئیم نے 27 اموات کی تصدیق کی ہے۔جرمن چانسلر انجلیلا مارکل نے سیلاب سے متاثرہ ریاست آروایلار کے ایک گاؤں شلڈ کا دورہ کیا، انہوں نے یہ بات واضح کی تھی کہ متاثرہ علاقے کی بحالی کے لیے طویل عرصے تک امداد کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ جرمنی کے علاقے برستش گادن میں دریا کے بپھرنے کے بعد 65 افراد کو یہاں سے بحفاظے نکال لیا گیا ہے، یہاں ایک شخص ہلاک بھی ہوا ہے۔ جرمنی کے صدر فرانک والٹر اسٹینمئر نے شمالی ریاست نورڈرائن ویسٹ فالن ارفتشتاب کا دورہ کیا جہاں قدرتی آفات میں 45 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں جنہوں نے دوست و احباب کھوئے، یہ ہمارے لیے دل خراش بات ہے۔حکام کے مطابق کالوگنی کے قریب واقع قصبہ وازنبرگ میں ڈیم ٹوٹنے کے بعد تقریبا 700 افراد کو بحفاظت علاقے سے نکالا گیا تھا۔گزشتہ کئی دنوں سے جرمنی کی ریاست رائنلینڈ پالاتینات، نور ڈرائن ویسٹ فالن اور شرقی بیلیجئیم میں سیلاب کے باعث تمام برادریوں کے درمیان رابطے منقطع ہیں۔ لیمبرگ کے جنوبی صوبے نیدرلینڈ کے دریا میں طغیانی کے باعث اس کے اطراف میں قائم قصبوں اور گاؤں کے لیے خطرے کے پیش نظر ایمرجنسی سروس ہائی الرٹ کی جاچکی ہے۔ سیلاب نے ہالینڈ اور بیلجیئم کے بھی کئی علاقوں کو متاثر کیا ہے اور وہاں کم از کم 20 افراد کی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔