• news

حلقہ میں مہم کیلئے مستعفی ہونا چاہتی تھی، وزیراعظم نے تجویز مسترد کر دی: فردوس عاشق

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ان کے استعفے کو قبول نہیں کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ ضمنی الیکشن میں اپنی جماعت کی مکمل مہم چلانا تھی جس کے لیے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس کے سبب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم میں بھرپور انداز میں حصہ لینے کے لیے مستعفی ہوں گی۔ تاہم ان کے استعفے کو قبول نہیں کیا گیا اور  معاون خصوصی کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے مستعفی ہونے سے روک دیا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لئے مستعفی ہونے کی اجازت مانگی تھی۔ فردوس عاشق اعوان نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر اور سیالکوٹ کے الیکشن میں اپوزیشن کی کارستانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ ایک بار پھر مریم نواز نے ملکی سلامتی پر حملہ کیا ہے۔ کئی بار اقتدار میں رہنے کے باوجود (ن) لیگ مسئلہ کشمیر پر واضح روڈمیپ اور لائحہ عمل پیش نہ کر سکی۔ وزیراعظم عمران خان کے ایک جلسے نے (ن) لیگ کی خوشیوں کا ملیا میٹ کردیا ہے۔ یہ دونوں الیکشن میرے حلقے میں ہورہے ہیں اور مجھے الیکشن کمیشن کی طرف سے نوٹسز بھجوائے جارہے ہیں جن کے جواب میں میں خود بھی اور اپنے وکیل کے ذریعے بھی حاضر ہوتی رہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کودرخواست دی کہ مجھے الیکشن مہم بھرپور چلانے کی اجازت دی جائے۔ اب میرے استعفی کی منظوری کا انحصار اعلی قیادت پر ہے۔ میری خواہش ہے کہ اس الیکشن میں پی ٹی آئی (ن) لیگ کے بت پاش پاش کر کے کامیابی حاصل کرے۔

ای پیپر-دی نیشن