• news

مسلمان نفرتیں ختم، آزمائش پر صبر کریں: خطبہ حج

مکہ مکرمہ +میدان عرفات+اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+ممتاز بڈانی+وقائع نگار) امام کعبہ شیخ بندر بن عبدالعزیز نے گزشتہ روز مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیا۔ خطبہ حج میں کہا گیا کہ آپس میں مساوات اور ہمدردی کے تعلقات قائم کریں۔ اللہ کی عبادت کرو، والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو، قریبی رشتے داروں اور پڑوسیوں کے ساتھ احسان کرو۔ بے شک اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں اور اترانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ یتیموں، مسکینوں اور کمزوروں کے ساتھ احسان کرو۔ اپنے وعدوں کو اللہ کی رضا کیلئے پورا کرو۔ بے شک اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں اور گھمنڈ کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ حج اسلام کا پانچواں رکن ہے۔ جو استطاعت رکھتا ہے، وہ حج ادا کرے۔ اللہ اور اس کے فرشتوں پر ایمان لائیں۔ اللہ کی کتابوں پر ایمان لائیں۔ ایمان کا تقاضا یہ بھی ہے کہ زکوٰۃ کی ادائیگی کرو۔ اللہ کی اطاعت کریں۔ اللہ ہی سے مدد مانگیں۔ اللہ نے لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے۔ دنیا میں جو احسان کرے گا، آخرت میں اس کا بھلا ہوگا۔ معاشرے اور معاشرتی معاملات میں احسان کو قائم کرو۔ جانور کو جب ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو تاکہ اسے تکلیف نہ ہو۔ جب انسان احسان کرتا ہے تو اللہ لوگوں کو آفت سے محفوظ فرماتا ہے۔ عداوت اور نفرت کو ختم کرو۔ اللہ کے رسولؐ نے فرمایا ہر نیکی کا اجر ہے۔ ایسے عبادت کرو جیسے اللہ کو دیکھ رہے ہو۔ اللہ تعالیٰ کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور اپنی نمازوں کی حفاظت کرو۔ اللہ کی رضا کیلئے قرض حسنہ دینے والے کو اللہ آخرت میں دوگنا اجر عطا کرے گا۔ موت اور زندگی کو اس لئے پیدا کیا تاکہ تمہیں آزمایا جائے کہ کون اچھے عمل کرتا ہے۔ زمین کی خوبصورتی اسی میں ہے کہ لوگوں کی دی گئی تکلیف پر صبر کریں۔ اپنی نمازوں کی حفاظت کرو، بالخصوص نماز عصر کی حفاظت کرو۔ تم احسان کرو۔ اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔ ماہ رمضان کے روزے فرض کئے گئے ہیں۔ اللہ کی رحمت بہت قریب ہے۔ مصائب اور مشکلات پر صبر کرو۔ جب کوئی لوگوں کا احساس کرتا ہے تو اللہ اسے جنت کے دروازے تک پہنچا دیتا ہے۔ گواہی دیں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کسی علاقے میں طاعون پھیل جائے تو وہاں نہ جائو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس علاقے میں طاعون پھیلے وہاں کے لوگ باہر بھی نہیں نکلیں۔ اپنے علاقوں اور شہروں کیلئے دعا کریں۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے آخری نبی ہیں۔ اللہ نے قرآن میں فرمایا حج اور عمرہ ادا کرو۔ اپنے لیے، اپنے ممالک اور شہروں کیلئے دعا کریں۔ جب آپ دعا کرتے ہیں تو فرشتے فخر کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے ہر عمل کے مطابق حساب لے گا۔ ایک مسلمان کو حسن اخلاق، اچھائی میں اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہئے۔ اسلام کی حقیقی تصویر اعلیٰ اخلاق ہے۔ اللہ غرور اور تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ اللہ کی رحمت سے وہی مایوس ہوتا ہے جو گمراہ ہوچکا ہو۔ امام کعبہ نے خطبہ حج میں کہا کہ مسلمان آپس میں عداوت اور نفرت کو ختم کر دیں۔ بے شک اللہ زمین پر فساد پھیلانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ اللہ نے جیسے تم پر احسان کیا ویسے تم بھی لوگوں پر احسان کرو، اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے۔ رسول ﷺ نے فرمایا اپنے ملازمین کے ساتھ احسان سے پیش آئو، خادموں پران کی طاقت سے زیادہ بوجھ مت ڈالو۔ اپنے کلام پر مشتمل کتاب کو تم لوگوں کیلئے بھیجا گیا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ اور اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے۔ عازمین خطبہ حج سننے کے بعد دیگر مناسب کی ادائیگی کیلئے روانہ ہو گئے۔  میدان عرفات میں 60 ہزار عازمین نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا۔ غروب افتاب کے بعد مزدلفہ پہنچے جہاں مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کیں اور جمرات (شیاطین) کو مارنے کے لئے کنکریاں اکٹھی کیں۔ 60 ہزار حجاج کرام نے فریضہ حج ادا کر لیا 4600پاکستانی بھی ان شامل تھے۔ حجاج کرام رات مزدلفہ میں گزاریں گے۔ کنکریاں وھاں سے چنیں گے۔ فجر کی نماز کی ادائیگی کے ساتھ ھی منی' پہنچیں گے جہاں بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔ سنت ابراھیمی ادا کرتے ھوئے قربانی کے جانور ذبح کریں گے۔ پھر سر کے بال کٹوا کر احرام کھول دیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن