بھارت کو پاکستان میں دہشتگردی روکنا ہوگی، معید یوسف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ‘نوائے وقت رپورٹ، اے پی پی) مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو پاکستان میں دہشت گر دی روکنا ہوگی۔ بھارتی صحافی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ لاہور دھماکے کے تانے بانے بھارت سے جڑتے ہیں۔ بھارت خطے کا امن تباہ کرنے کیلئے تخریب کاری میں مصروف ہے۔ اس نے افغانستان کو پاکستان کیخلاف دہشت گردی کا گڑھ بنا رکھا ہے۔ لاہور دھماکے کے ثبوت مودی سرکار کے سامنے رکھ دیئے، امن خراب کرنے کیلئے بھارت کی تخریب کاری کے ثبوت موجود ہیں5 اگست کا اقدام واپس لینے اور مسئلہ کشمیر کے حل پر آمادگی تک بھارت سے بات چیت ناممکن ہے۔ واضح کردیا کہ پاکستان آخری وقت تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ بھارتی صحافی کرن تھاپر کو انٹرویو میں مزید کہاجب تک بھارت مقبوضہ کشمیرمیں یکطرفہ، جارحانہ اقدام واپس نہیں لیتا، بات چیت ناممکن ہے۔انہوں نے مزید کہا بھارت کی حکومت آر ایس ایس اور فاشسٹ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، پاکستان ہمیشہ امن کیلئے کوشاں رہا ہے مگربھارت کی ہندوتوا سوچ آڑے آرہی ہے۔ معید یوسف کا کہنا تھاکہ بھارتی وزیر خارجہ نے قبول کیاکہ بھارت نے ایف اے ٹی ایف کو سیاسی عزائم کیلئے استعمال کیا۔ دوران انٹر ویو معید یوسف نے اینکر سے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ بھارت میں مودی کو ہٹلر سے مطابقت دی جا رہی ہے؟ اس سوال کا بھارتی صحافی کرن تھاپر کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سوال اٹھایا جارہا ہے کہ کیا مودی کی ہندتوا حکومت سے ایک مہذب رویے کی امید کی جاسکتی ہے۔ پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ بھارت میں مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دی جا رہی ہے جس کا بھارتی صحافی کرن تھاپر کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ وہ کسی قسم کی بات چیت سے قبل مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے باز رہے، کشمیریوں کی شناخت کے تحفظ کو یقینی بنائے اور انہیں ان کے حقوق دے۔ ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں اپنے دہشت گرد پراکسیوں کے ذریعے جان بوجھ کر پاکستان میں سی پیک اور چینی مفادات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کرن تھاپر کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔