• news

امریکی خلائی ایجنسی مریخ کی  چٹان کا پہلا نمونہ لینے کیلئے تیار

کیلیفورنیا(اے پی پی)امریکی خلائی ایجنسی کا پرسیورینس روور مریخ کی چٹان کا پہلا نمونہ لینے کے لیے تیار  ہے ۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق  کیلیفورنیا کے انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر فارلی  نے میڈیا کو بتایا کہ 1 انگلی کے حجم جتنا یہ ٹکڑا ایک مہر بند ٹیوب میں پیک کیا جائے گا ۔جس کے بعد اسے زمین پر لایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ پرسیورینس فروری میں سیارے کے جیزیرو نامی 45 کلومیٹر چوڑے گڑھے میں اترا تھا۔مصنوعی سیارے سے بھیجی جانے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں کبھی ایک جھیل ہوا کرتی تھی اور ایک دریائی ڈیلٹا سے پانی ملا کرتا تھا۔سائنس دان یہ طے کرنا چاہتے ہیں کہ آیا یہ پیور سٹونز ریتلی مٹی یا آتش فشاں سے بنے ہوئے ہیں۔ کین فارلی  نے بتایا کہ پرسیورینس پہلے مریخ کے پیور سٹون کے منتخب کردہ حصے کی سطح کو کھرچے گا  اس کے بعد اپنے طاقت اور آلات سے اس سائٹ کا جائزہ لے گا اور اگست میں روبوٹ کھدائی کیے گئے حصے کو محفوظ کر لے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ روور اپنے مشن کے دوران 40 ایسے چھوٹے چھوٹے نمونے ٹیوبوں میں محفوظ کرے گا بعد میں ناسا اور یوروپی سپیس ایجنسی کے پروجیکٹس ان کی ملکیت لینے اور انھیں گھر لانے کے لیے مریخ پر پہنچیں گے۔  توقع ہے کہ گڑھے کے علاقے میں 4 انوکھے نمونے جمع کیے جائیں گے جن کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ اب مریخ کے اندرونی ڈھانچے کا مکمل تعین کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق سائنسدانوں نے خلائی جہاز ان سائٹ سے حاصل ہونے والی معلومات پر مریخ کے اندرونی ڈھانچے کی مکمل شکل تیار کر لی ہے ،ان سائٹ خلائی جہاز   2019 سے مریخ پر آنے والے زلزلوں کو ریکارڈ کر رہا ہے۔اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ مریخ کی بیرونی پرت یا کرسٹ کی موٹائی 24 سے 72 کلومیڑ ہے جو اندازوں سے کم ہے تاہم سب سے اہم دریافت مریخ کی اندرونی پرت  سے متعلق ہے جس کا نصف قطر 1830 کلومیٹر ہے،یہ پہلا موقع ہے کہ سائنسدان زمین کے علاوہ کسی اور سیارے کے اندرونی ڈھانچے کا تعین کر سکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن