• news

لاہور ہائیکورٹ‘ ڈسپنسر عطائی قرار دیکر جرمانہ‘ پراپرٹی سیل کرنے کا اقدام کالعدم

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے ڈسپینسر کو اتائی قرار دے کر جرمانہ اور پراپرٹی سیل کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ فلاحی مقصد ہیلتھ کئیر کمیشن کو قانون سے ہٹ کر کام کرنے کا لائسنس نہیں دیتا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد حسین چٹھہ نے ڈسپینسر منظور الہی کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔ ہیلتھ کئیر کمیشن نے منظور الہی کے گھر میں کلینک سیل کر کے 3 لاکھ 30 ہزار روپے جرمانہ کیا تھا۔ منظور کا درخواست میں موقف تھا کہ اس نے گھر کا ایک حصہ ڈاکٹر صفدر کو کلینک کے لیے کرائے پر دیا جہاں وہ خود بطور ڈسپینسر کام کرتا تھا۔ ہیلتھ کئیر کمیشن کے مطابق جب چھاپہ مارا تو منظور ڈاکٹر کی عدم موجودگی میں مریض کا علاج کر رہا تھا۔ کمیشن نے ایلوپیتھک کی پریکٹس کا الزام لگا کر منظور کو اتائی قرار دے دیا اور جرمانہ عائد کرتے ہوئے پراپرٹی سیل کر دی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ منظور نے اسکے خلاف درخواست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کر دی۔ جسکے بعد منظور کا انتقال ہوگیا۔ منظور کے انتقال کے بعد اسکا بیٹا ظہور الہی والد کی طرف سے فریق بن گیا۔ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ اتائیت خطرہ ہے اور اسکا معاشرے سے خاتمہ ایک چیلنج ہے۔ فاضل جج نے قرار دیا کہ یہ حیران کن ہے کہ صرف ڈسپینسر کے خلاف کارروا ئی ہوئی۔ کلینک چلانے والے ڈاکٹر کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا۔ عدالت نے حکم جاری کیا کہ اگر منظور سے کوئی جرمانہ وصول کیا گیا تھا تو اسکے ورثا کو واپس کیا جائے۔ 

ای پیپر-دی نیشن