• news

سی پیک جاری رہیگا، افغا نستان میں امن کیلئے امریکہ ذمہ داری پوری کرے

 چھنگ ڈو+ اسلام آباد (شنہوا+نمائندہ نوائے وقت) چین کے ریاستی قونصلر و وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین نئے دور میں مشترکہ مستقبل والے قریبی معاشرے کے قیام کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ وانگ نے ان خیالات کا اظہار پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کے ساتھ چین اور پاکستان کے مابین  تیسرے سٹرٹیجک مذاکرات میں کیا۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ رواں سال چین اور پاکستان کے مابین سفارتی تعلقات قائم کرنے کی 70ویں سالگرہ ہے، وانگ نے کہا کہ دونوں ممالک نے کئی مشکلات اور رکاوٹوں پر قابو پانے کیلئے مل کر کام کیا ہے اور سدا بہار سٹرٹیجک شراکت داری تشکیل دی ہے۔ وانگ ژی نے مزید کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے تاکہ دونوں اطراف کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ  پہنچایا جائے اور علاقائی استحکام اور خوشحالی میں زیادہ کردار ادا کیا جائے۔ شاہ محمود قریشی  نے کہاکہ پاکستان کی عالمی وبا کرونا کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قیمتی مدد کرنے چین کے شکرگزار ہیں اور چین کیخلاف تمام الزامات کی مذمت کرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان میں چینی اہلکاروں اور اداروں کے تحفظ کی حفاظت کیلئے پاکستان کوئی کسر  نہیں چھوڑے گا۔ مذاکرات کے بعد مشترکہ طورپر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وانگ نے کہا کہ دونوں ممالک نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلی معیار کی تعمیر جاری رکھنے، بین الاقوامی اور علاقائی امور میں تعاون کو مضبوط کرنے، تسلط اور یکطرفہ پن کی مشترکہ طورپر مخالفت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے طور پر چین اور پاکستان دونوں ہی افغانستان کے حالات سے  براہ راست زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ وانگ نے کہا کہ طویل بات چیت کے بعد دونوں فریقین نے ان 5شعبوں کیلئے مشترکہ مہم چلانے  کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے جنگ کا پھیلائو روکنے کی خاطر امن کیلئے بھرپور کوششوں کو اولین ترجیح دینے، متحرک انداز میں امن مذاکرات کو فروغ دینے اور بین الافغان مذاکرات کو آگے بڑھانے، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے اور افغانستان میں تمام بڑی طاقتوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے  پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک میں ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے اور افغانستان میں دوبارہ تعمیر اور امن کیلئے امریکہ سے جلد از جلد اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ادھر پاکستان نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ آزمودہ دوستی ہمیشہ مستحکم ہوئی ہے، بدلتی ہوئی علاقائی و بین الاقوامی صورتحال کے باوجود یہ متاثر نہیں ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ چین مکمل ہونے کے بعد دفتر خارجہ نے ایک ٹویٹ میں کہا  ہے کہ پاک چین سدا بہار دوستی ہمیشہ پھلی پھولی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے چینی سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقاتیں کیں اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور چین نے سدا بہار تذویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ زاہد چودھری نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے  کشمیر،افغانستان اور سی پیک سے متعلق بیان پر سخت ردعمل میں کہا بھارت افغانستان سے متعلق تشویش ظاہر کرنا بند کرے،بھارتی ا لزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں،کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع،مسئلہ کشمیریوں کی خواہش کے مطابق ہی حل کیا جانا چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن