پاکستان سعودی عرب تعلقات پہلے سے زیادہ مضوط
تجزیہ:محمد اکرم چودھری
پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور دیرینہ تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ حکمت عملی کے تحت مسلم امہ کے مسائل حل کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین دیرینہ اور قریبی تعلقات میں ایک مرتبہ پھر گرمجوشی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ مختصر وقت کے لیے تعلقات میں سرد مہری دیکھنے میں آئی لیکن دونوں ممالک میں اعلیٰ سطح پر ہونے والی بات چیت کے بعد پاکستان اور سعودی عرب ایک مرتبہ پھر نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ دشمنوں نے تعلقات خراب کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات آج پہلے سے بھی زیادہ مضبوط دکھائی دے رہے ہیں۔ اب یہ برادرانہ تعلقات تجارتی تعلقات میں تبدیل ہو رہے ہیں، سعودی عرب پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کرنے جا رہا ہے جب کہ کرونا کے حالات ٹھیک ہونے کے بعد پاکستانیوں کے لیے سعودی عرب میں بڑی تعداد میں ملازمتوں کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ ان حامیں سعودی وزیر خارجہ کا دورہ نہسیت اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود سعودی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل وفد کے ہمراہ آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک وزرائے خارجہ دوطرفہ تعلقات اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ سعودی وزیر خارجہ کے اس دورے سے اعلیٰ سطح کے تبادلے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ خطے کی صورتحال، افغانستان کے معاملات، ایران کے ساتھ تعلقات سمیت اہم امور پر بات چیت ہو گی۔ حکومت پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ بہتر تعلقات قائم رکھنے کے لیے بہت کام کیا ہے اور ان تعلقات کو خراب کرنے کے لیے ہونے والی تمام سازشوں کے ناکام بنایا ہے۔