نیب کراچی کا اجلاس ، کرپشن کا خاتمہ اولین ترجیح: جاوید اقبال
اسلام آباد (نامہ نگار) نیب کراچی نے 11اکتوبر 2017ء سے اب تک 1008شکایات کی تصدیق، 322انکوائریاں اور 172 انویسٹی گیشنز مکمل کیں جبکہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں107 بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کئے گئے۔ احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 ء کے سیکشن 10 کے تحت 219 جبکہ نیب آرڈیننس1999 ء کی شق 25 بی کے تحت 25 مجرموں کوسزا سنائی۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے پر نیب کراچی کی کارکردگی کو سراہا۔ اجلاس چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں نیب ہیڈکوارٹرز میں ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں نیب کراچی کی 11 اکتوبر 2017 ء سے اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نے بتایا کہ11 اکتوبر2017 ء سے اب تک نیب کراچی نے 1182 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی جس میں سے 1008 شکایات کی تصدیق کی گئی جبکہ232 شکایات کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیب کراچی نے اس عرصہ کے دوران481 انکوائریوں کی منظوری دی۔ ان میں سے 322 کو مکمل کیا گیا جبکہ320 پر کاررروائی جاری ہے۔ نیب نے اس عرصہ کے دوران 153 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی جبکہ 172 انویسٹی گیشنز مکمل کی گئیں اور 102 کی تحقیقات جاری ہیں۔ ڈی جی نیب کراچی نے مزید بتایا کہ اس عرصہ کے دوران متعلقہ احتساب عدالتوں میں107 بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کئے گئے جن میں سے 262 ریفرنسز مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ ڈی جی نیب کراچی نے مزید بتایا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں نیب کراچی نے اس عرصہ کے دوران بالواسطہ طور پر8.14831 ارب روپے جبکہ بلاواسطہ طور پر324.174 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نجف قلی مرزا کی قیادت میں نیب کراچی کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی کراچی بیورو اسی عزم اور جذبہ سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب میگاکرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے۔ بڑی مچھلیوں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانے اور ان سے لوٹی گئی رقم برآمد کر کے قومی خزانہ میں جمع کرانے کیلئے پرعزم ہے۔