اسامہ ستی قتل کیس،اسلام آباد ہائی کورٹ نے دہشت گردی کی دفعات بحال کر دیں
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) اسامہ ستی قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسامہ ستی قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات بحال کردیں ،عدالت نے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ،جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار نے محفوظ فیصلہ سنا دیا،انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ملزمان کی درخواست پر دہشت گردی کی دفعات ختم کردیں تھیں ،اسامہ ستی کے والد نے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔گذشتہ روز ندیم یونس کی درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل غلام افضل راجہ اور ملزمان کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے، درخواست گزار وکیل نے ایف آئی آر پڑھی اور کہاکہ میرے بیٹے پر 17گولیاں فائر کی گئیں، انسداددہشتگردی ایکٹ 1997کے تحت پولیس نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور یہ کرمنل کیس ہے، وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیااور بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کیس میں دہشتگردی دفعات بحال کرنیاور انسداددہشتگردی عدالت کی طرف سے دفعات نکالنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔