• news

انڈین صدر کی آمد کے بعد مزید 3 کشمیری نوجوان شہید

 سری نگر(کے پی آئی) بھا رتی صدر رام ناتھ کووند کی مقبوضہ کشمیر آمد کے بعد تین کشمیری نوجوانوں کو  شہید کر دیا گیا ہے ۔مشہور سیاحتی مقام اہرہ بل علاقے میںعامر حسین میر نامی نوجوان کو بھارتی فوج نے گزشتہ روز گولی مار کر شہید کر دیا۔   جنوبی کشمیر  کے اننت ناگ ضلع میں میں ایک شہری کی گلے سے کٹی لاش بر آمد ہوئی ہے ۔لارکی پورہ میں اس وقت خوف وہراس  پیدا ہوگیا جب 50 سالہ محمد اشرف میر ولد علی محمد میر ساکنہ ہاکورہ نامی شہری کی گلے سے کٹی لاش میوہ باغ سے بر آمد کی گئی۔ منگل کے روزسرینگر کے نوا کدال علاقے بلبل لنکر میں 25 سالہ نوجوان  میران علی پٹھان کو نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار دی ۔زخمی نوجوان کو تشویشناک حالت میں سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ  زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے سری نگر میں بھارتی فوج  کے اعلی افسران کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی ہے ۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی  صدر کو دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد وادی کی صورتِحال کے حوالے سے  بریفنگ دی گئی  جس میں عسکری پسندی مخالف کارروائیوں اور در اندازی کے حوالے سے تفصیلی تذکرہ کیا گیا۔  یونیفائیڈ کمانڈ کی میٹنگ میں سیکیورٹی فورسز کے تمام اعلی افسران نے شرکت کی۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے قریبی ساتھی سابق صحافی اور موجودہ سیاستدان وحید الرحمن پرہ کے خلاف دہشت گردی اور بھارت سے بغاوت کے الزام میں چارج شیٹ عدالت میں پیش کر دی گئی ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق  وحید الرحمن پرہ  ان دنوں بھارتی  ایجنسی این آئی کی تحویل میں ہیں ۔ چادج شیٹ میں ان پر یہ بھی الزام ہے کہ  وہ  پاکستان کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے رہے ہیں ۔  بطور  صحافی  انہوں نے 2007 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اس دورے کے دوران  انہوں نے متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین کا انٹرویو کیا تھا ۔ ان کا انٹرویو مقامی نیوز چینل پر  نشر کیا گیا تھا۔ وحید الرحمن پرہ نے 2013 میں پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔چادج شیٹ میں  ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے  سیاسی فائدوں کے لئے دہشت گردوں سے تعاون  کیا اور ایک حد تک مدد فراہم کی ۔دوسری جانب جموں  و کشمیر میں ہائیکورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں کی غیرقانونی نظربندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس سنجیو کمار پر مشتمل ہائیکورٹ کے ایک بنچ نے  شوپیان کے رہائشی امجد میروانی اور سوپور کے ہائشی امتیاز احمد کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو انہیں فوری رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔

ای پیپر-دی نیشن