کرونا:44اموات ، تعلیمی ادارے پیر کو کھلیں گے، کراچی میں لاک ڈائون کا امکان
اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان میں کرونا وائرس کی چوتھی لہر زور پکڑنے لگی۔ کرونا مثبت کیسز کی شرح بڑھ کر تقریباً 8فی صد ہو گئی ہے۔ کرونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 4 ہزار 119 کیسز سامنے آئے ہیں۔ مزید 44 افراد اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 7 ہزار 20 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 7 اعشاریہ 8 فیصد ہو گئی۔ پاکستان بھر میں کرونا وائرس کے اب تک 23 ہزار 133 مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کل مریضوں کی تعداد 10 لاکھ 15 ہزار 827 ہو چکی ہے۔ سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ایک دن میں سب سے زیادہ ویکسینیشن کا نیا ریکارڈ بن گیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے کہا کہ گذشتہ روز7 لاکھ 78 ہزار افراد کو کرونا ویکسین لگائی گئی جبکہ گذشتہ روز5 لاکھ 61 ہزار افراد کو کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگائی گئی۔ اسد عمر نے کہا کہ آئندہ دنوں میں یومیہ ایک ملین سے زیادہ ویکسی نیشن کا ہدف عبور کریں گے۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 19کروڑ 52 لاکھ 86 ہزار 42 ہوگئی۔ پاکستان میں آخری بار 21 مئی کو کرونا کے 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے اور اس روز میں کرونا سے 88 اموات بھی ہوئی تھیں۔ شہر قائد کراچی میں عالمی وبا کے کیسز میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر حکام شہر میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے مکمل لاک ڈاؤن پر غور کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں کرونا کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کرونا کے مثبت کیسوں کی شرح 30 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔ طبی ماہرین اور محکمہ صحت سندھ نے ٹاسک فورس سے مکمل لاک ڈاؤن کرنے کی سفارش پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شہر بھر میں 15 روز کیلئے مکمل لاک ڈاون لگانے کی سفارش کئے جانے کا امکان ہے۔ جمعہ کو صوبائی ٹاسک فورس اجلاس میں لاک ڈاؤن کا حتمی فیصلہ ہوگا۔ محکمہ صحت حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں یومیہ 70 سے 80 مریض وینٹی لیٹر پر آ رہے ہیں، گراف بڑھ رہا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اس وبائی مرض میں مبتلا افراد کی شرح 26 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔ این سی او سی کے اجلاس میں وزرائے تعلیم نے فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں کی چھٹیاں نہیں بڑھائی جائیں گی اور تعلیمی ادارے 2 اگست کو کھول دیئے جائیں گے۔