• news

نذیر چوہان کے پرڈوکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہوا، پرویز الہی برہم اجلاس بغیر کارروائی ملتوی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے رکن اسمبلی نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے پر سختی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بغیر کسی کارروائی آج جمعہ کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا۔ سپیکر نے کہا ہے کہ بیوروکریٹس سن لیں یہ جنگل نہیں نہ کوئی یہاں ٹارزن ہے۔ پارلیمنٹ اپنی عزت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ قانون موجود ہے۔ استحقاق مجروح کرنے والوں کو استحقاق بل کے ذریعے سزا دیں گے۔ روزانہ اجلاس بلایا جائے گا جس میں صرف نذیر چوہان پر بات ہوگی۔ اگر پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو حکومت کا کوئی قانون بھی منظور نہیں ہوگا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 3 گھنٹے 22منٹ کی غیر معمولی تاخیر سے شروع ہوا اور رکن اسمبلی نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث صرف 25منٹ چل سکا۔ جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی رہنما سعید اکبر نوانی نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نذیر چوہان کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے مقدمات کا اندراج کرا دیا گیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے براہ راست اس معاملے میں ملوث ہو کر اداروں کو ہدایات دیں کہ نذیر چوہان پر بہیمانہ تشدد کیا جائے۔ اگر سپیکر پنجاب اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر کو نہیں مانا جاتا تو یہ پارلیمنٹ سے کھلی جنگ ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک نذیر چوہان کو ایوان میں کیوں نہیں لایاگیا۔ کیا یہ لوگ پارلیمنٹ سے جنگ چاہتے ہیں۔ ہم نے ارکان کے استحقاق کا بل ایوان سے متفقہ طورپر منظور کروایا ہے۔ اگر کوئی کسی ممبر کے جائز استحقاق کو مجروح کرے گا تو اس کو سزا دی جا سکتی ہے۔ کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ قومی اسمبلی اور سینٹ میں بلایا جائے تو ایک سانس اوپر اور ایک نیچے ہوتی ہے کیونکہ وہاں قانون تھا اور حاضر ہونا پڑتا ہے۔ یہاں پر سقم تھا جسے ہم نے دور کیا ہے اور قانون پاس کیا ہے۔ آئین کے اندر لکھا ہے کہ ساری کابینہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے۔ پھر ان کی کیا حیثیت ہے۔ دو تین بیورو کریٹس کی کیا حیثیت ہے۔ یہ پنجاب کی پارلیمنٹ ہے۔ میں پنجاب حکومت کو بھی بتا دوں کہ اس کا فرض ہے کہ کچھ بھی ہو جائے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد کرائے۔ ارکان اسمبلی کا بھی استحقاق ہے۔ یہاں پہلے بلایا جاتا تو ایس پی اور دوسرے افسران نہیں آتے تھے لیکن اب دیکھتا ہوں کیسے نہیں آتے۔ مسلم لیگ (ن) کے پیر اشرف رسول نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر بے لگام گھوڑا ہے جسے لگام ڈالنا ضروری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن