• news

شاہ محمود کی بحرینی حکام سے ملاقاتیں، دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال

اسلام آباد‘منامہ (خبر نگار خصوصی+ نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے منامہ میں بحرین کے وزیر داخلہ شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ اور ولی عہد‘ نائب سپریم کمانڈر اور وزیراعظم شہزادہ سلمان بن حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقاتیں کیں۔  جس میں دو طرفہ تعلقات اور سکیورٹی و دفاعی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ علاقائی صورتحال  سمیت باہمی دلچسپی کے اہم  امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق بحرینی وزیر داخلہ نے وزیر خارجہ کو بحرین آمد پر خوش آمدید کہا۔ شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے مابین یکساں مذہبی، ثقافتی اور تاریخی اقدار کی بنیاد پر استوار، گہرے برادرانہ مراسم ہیں۔ وزیر خارجہ نے کرونا وبا کے دوران بحرین حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا جن کی بدولت بحرین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو کسی قسم تکلیف دہ صورت حال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ بحرین کی جانب سے ویزا ایمنسٹی سکیم، جرمانوں میں چھوٹ، ملزمان کی حوالگی اور وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی سہولت کے لیے کیے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ بحرینی وزیر داخلہ نے بحرین کی تعمیر و ترقی میں یہاں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مثبت کردار کی تعریف کی۔  شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، وزیراعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ بحرین کیساتھ اقتصادی و تجارتی روابط بڑھانے کے متمنی ہیں۔ وزیر خارجہ نے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ کو بحرین کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران بحرین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود سے متعلقہ امور پر بھی زیر بحث آئے۔ شہزادہ سلمان بن حمد بن عیسی الخلیفہ نے بحرین کی تعمیر و ترقی میں، یہاں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے تعمیری کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے بحرین کی دفاعی و سکیورٹی استعداد کی ترقی میں پاکستان کی معاونت کو سراہا۔ وزیر خارجہ نے بحرین کے وزیر اعظم کو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دورہ  پاکستان کی دعوت دی۔ وزیراعظم بحرین نے وزیراعظم عمران خان کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستانی قیادت اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ شاہ محمود نے اچانک پاکستانی سفارتخانے کا دورہ کیا،شہریوں سے ایمبیسی سٹاف کے رویہ اور سہولتوں پر سوالات پوچھے،اچھی کارکردگی پر افسروں و عملے کو شاباش دی،پاکستانیوں نے ڈیجیٹل  پاکستان منصوبے کو سراہا،مشترکہ وزارتی کمشن کا دوسرا اجلاس منامہ میں ہوا،ایم او یو پر دستخط ہوئے جس کے تحت مینو فیکچرنگ ،سیاحت،آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کیا جائیگامفریقین نے جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے کء لئے بات چیت شروع کرنے پر رضا مندی ظاہر کی،2022میں اسلام آباد میں مشترکہ وزارتی کمشن کا تیسرا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا،شاہ محمود نے شاہی محل کا دورہ بھی کیا اور بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن  عیسیٰ الخلیفہ سے بھی ملے،وزیر اعظم اور صدر علوی کی جانب سے شاہی خاندان اور عوام  کی ترقی کے لئے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔مزید برآں شاہ محمود قریشی نے بحرین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں کہا کرونا کے دوران لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیراعظم کی مشاورت سے خارجہ پالیسی میں بنیادی تبدیلی رکھ دی ہے۔ معاشی سفارتکاری ہمارا اولین مقصد ہونا چاہیے۔ پاکستان کی دفاعی صلاحیت کی بدولت بیرونی خطرہ نہیں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن