خاتون کی نعش برآمد، پجاری کی خودکشی، چیئرمین حریت کانفرنس کے گھر پولیس تعینات
سرینگر(اے پی پی)بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک نوجوان نے خود کشی کرلی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بائیس سالہ نوجوان نے ضلع کے علاقے ٹنگمرگ وارپورہ میں اپنے گھر میں پھندا ڈال کر خود کشی کی۔ پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔دریں اثنا ضلع بارہمولہ ہی کے علاقے گوتیار میں ایک باغ سے 45سالہ خاتون کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ خاتون کی شناخت فریدہ بیگم کے طورپر ہوئی ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں ایک ہندو پچاری نے خودکشی کر لی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے رہائشی برج موہن نے جموں کے علاقے اکھنور میں ایک مندر کے احاطے میں واقع اپنے کمرے میں پھندا ڈال کر خودکشی کی۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کے گھر کے باہر سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق پانچ اگست 2019 سے سری نگر میں مسلسل گھر میں نظر بند ہیں۔ بھارتی حکام نے میر واعظ مولوی محمد فاروق سے ملاقات پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ کسی بھی شخص کو ان کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ جبکہ ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک بیان کے مطابق حریت کانفرنس کی مجلس عاملہ کے ممبران پروفیسر عبدالغنی بٹ، بلال غنی لون اور مولوی مسرور عباس انصاری، نے حریت کانفرنس کے چیرمین میر واعظ عمر فاروق سے ملاقات کی کوشش کی تاہم میر واعظ کے رہائشی گیٹ پر تعینات مسلح اہلکاروں نے انہیں روک دیا اور میر واعظ سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔یاد رہے کہ حریت چیئرمین میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق پانچ اگست 2019 سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں۔بیان میں واضح کیا گیا کہ حریت کانفرنس مسئلہ کشمیر کو عوامی امنگوں کے مطابق مستقل بنیادوں پر حل کرانے کے لیے اپنے اصولی موقف پر مضبوطی کے ساتھ قائم ہے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو فوری رہا کیا جائے۔