• news

کرونا: سندھ 8 اگست تک لاک ڈائون

اسلام آباد+ کراچی (نامہ نگار+ خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ این این آئی) این سی او سی کے اعدادوشمار کے مطابق کرونا وائرس سے 86 افراد جاں بحق‘ اموات کی تعداد 23 ہزار 295 ہوگئی۔  کیسز کی تعداد 10 لاکھ 24 ہزار 861 ہوگئی۔ 4 ہزار 537 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہوگا۔ صرف مخصوص شعبوں کو بند کیا جائے گا۔ ہم نے کچھ چیزوں کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 9 دن سب نے مدد کی تو پھرصوبہ کھولنے کی طرف جائیں گے۔ لوگ کہتے ہیں کہ کیا 9 دن بعد یہ وبا ختم ہوجائے گی، نہیں، یہ وبا ختم نہیں ہوگی، ٹاسک فورس نے مشکل مگر سودمند فیصلے کیے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کل سے 8 اگست تک ہوگا اور 9 اگست سے مختلف شعبے کھولنے کی طرف جائیں گے۔ صحت سے متعلق شعبے کھلے رہیں گے، کریانہ، بیکری، سبزی اور گوشت کی دکانیں شام چھ بجے تک کھلیں گی تاہم ریٹیل کے تمام کاروبار بند رہیں گے۔ ریسٹورنٹ سے صرف ڈیلیوری کی اجازت ہوگی، بینک، ایکسپورٹ کے شعبے، بندرگاہ، پٹرول پمپس اور سٹاک ایکسچینج کھلی رہے گی۔ ہوٹل میں صرف ڈیلیوری کی اجازت ہوگی، ٹیک اوے بھی نہیں ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کل سے ہونے والے تمام امتحانات ایک ہفتے کیلئے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ امتحانات کو بھی آگے بڑھانے کیلئے کہا ہے، اگلے ہفتے امتحانات نہیں ہوں گے۔ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھاکہ این سی او سی کے سربراہ اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کو فیصلوں سے آگاہ کیا ہے، انہوں نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ روکا جائے، ضروری ہے کہ ہسپتالوں کی سہولت بڑھائی جائے جو ہم کررہے ہیں۔ اس لاک ڈاؤن میں یہ ضروری بنائیں گے کہ کسی کی ویکسینیشن متاثر نہ ہو۔ سرکاری دفاتر بھی بند کر دئے جائیں گے، 31 اگست کے بعد ویکسین نہ لگوانے والوں کو تنخواہ نہیں ملے گی۔ کراچی کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ جزوی لاک ڈاؤن کو کامیاب کرائیں۔ شہری 9 دن تک مدد کریں گے تو وباؤ کے پھیلاؤ کو روک سکیں گے۔ مجھے پتا ہے لاک ڈاؤن سے لوگوں کو تکلیف ہوگی لیکن یہ ملک اور صوبے کے لیے بہت ضروری ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کرونا وائرس پچیس فیصد سے زائد ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود فیصلہ کیا گیا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، مخصوص شعبوں کو بند کیا جائے گا۔ ہمیں وائرس کو روکنے کے لیے احتیاط کرنا ہوگی۔ ادھر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر  نے کراچی میں کرونا کی بگڑتی ہوئی صوتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت کو وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر کے زیر صدارت اجلاس میں کراچی کی بگڑتی  صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ این سی او سی نے کہا کہ تشویشناک مریضوں کی دیکھ بھال کرنے کی استعداد کار بڑھاکئے جا رہے ہیں۔ آکسیجنیٹڈ بیڈز‘ وینٹی لیٹرز اور آکسیجن فراہمی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ایس او پیز عملدرآمد کیلئے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں تعیناتی میں مدد کی جا رہی ہے۔  ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ چند دنوں سے کراچی کے عوام کی جانب سے کرونا ویکسی نیشن میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ لوگوں کا رحجان ظاہر کرتا ہے کہ موبائل سم کارڈ لوگوں کیلئے کتنے اہم ہیں۔ عوام احتیاط کریں اور ماسک باقاعدگی کیساتھ پہنیں۔ قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ وڈیو بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت کا مکمل لاک ڈائون کا فیصلہ غلط ہے، مکمل لاک ڈائون کے بجائے سمارٹ لاک ڈائون لگنا چاہیے، یہ نادر شاہی حکم ہے جس سے عوام کو فائدہ نہیں ہوگا، سندھ حکومت کو غریبوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ سندھ حکومت غریبوں کو گھروں میں بند کر کے فاقہ کشی میں مبتلا کرنا چاہتی ہے، مکمل لاک  ڈائون کا فیصلہ غلط ہے جس کی سخت مخالفت کرتے ہیں، اس طرح کے فیصلوں سے عوام کو مزید پریشان کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چودھری نے سندھ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات کی مخالفت کریں گے جس سے عام آدمی متاثر ہو۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن کے فیصلے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ وزیراعظم کی پالیسی بالکل واضح ہے کہ ہم ہر ایسے اقدام کے خلاف ہوں گے جس سے عام آدمی کی معیشت شدید متاثر ہو۔ فواد چودھری نے کہا کہ این سی او سی اور سندھ حکومت اس ضمن میں ایک ایسا لائحہ عمل مرتب کریں کہ عام آدمی کا روزگا اور کاروبار کم سے کم متاثر ہو۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سکولوں کے بعد اعلیٰ تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق موسم گرما کے بعد 2 اگست سے تعلیمی ادارے کھلیں گے۔ اعلامیے میں ہدایت کی گئی ہے کہ کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ اس کے علاوہ تمام ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف کی ویکسینیشن سو فیصد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ عملدرآمد نہ کرنے والے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ خیبر پی کے میں ایک بار پھر کرونا مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہونے لگا۔ 7 اضلاع میں دو دنوں کے دوران مثبت کیسز کی شرح میں 2 سے 5فیصد تک اضافہ ہو گیا جبکہ مجموعی طور پر خیبر پی کے میں یومیہ کرونا مثبت کیسز کی شرح 4 فیصد ہو گئی۔پاکستان میں کورونا ویکسینیشن کا یومیہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 24گھنٹے میں ریکارڈ 8لاکھ 67226افراد کی ویکسی نیشن کی گئی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستانی قیادت افغانستان میں امن کی خواہاں ہے، افغانستان کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے، ہم افغانستان میں کسی ایک گروپ کی حمایت یا اسے مضبوط نہیں کر رہے بلکہ ایک ایسا ماحول تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں افغانستان کے تمام گروپس آپس میں مل بیٹھ کر متفقہ حکومت تشکیل دے سکیں، ہم خطے میں اقتصادی و تجارتی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں، وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی کا انحصار مستحکم افغانستان پر ہے۔ جمعہ کو پاک افغان یوتھ فورم کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چودھری فواد حسین نے کہا کہ  اس وقت افغانستان میں کوئی ایسا گروپ اس پوزیشن میں نہیں جو پورے افغانستان پر حکومت کر سکے۔

ای پیپر-دی نیشن