ریپ‘ قتل واقعات میں اضافہ لمحہ فکریہ‘ خواتین چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار رہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بے راہ روی، فحاشی اور عریانی کا کلچر پوری طاقت کے ساتھ اسلامی تہذیب پر حملہ آور ہے۔ جنسی استحصال ، ہراسگی اور ریپ کے بعد قتل کے واقعات میں اضافہ ہر پاکستانی کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ خواتین ورکرز پر حملے ہوتے ہیں۔ سیکولر لابیز خاندانی نظام کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ حکمران عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو گئے۔ جماعت اسلامی کی خواتین کو ان تمام محاذوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دین کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کا دلیل کے ساتھ مقابلہ کیا جائے۔ پردہ اور حیا کے کلچر کو عام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جے آئی یوتھ خواتین ونگ کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنے کے بعد اس کی نظریاتی اساس کے خلاف سازشیں کرنے والوں کی بھی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔ گھریلو تشدد بل اسی کا پیش خیمہ ہے۔ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسلامی اقدار اور ملک کی نظریاتی اساس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ امیر جماعت نے کہاکہ پاکستانی خواتین کو کئی طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایک طرف فحاشی و عریانی کا کلچر ہماری اقدار پر حملہ آور ہے جس سے خاتون کو اپنے آپ کو بچا کر رکھنا ہے۔ دوسری جانب اس پر اپنی اولاد اور خاندان کی تربیت کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ پاکستانی خواتین کو ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سے وابستہ خواتین پر معاشرہ کی اصلاح کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہیں دعوت قرآن کو عام کرنا چاہیے۔ دریں اثناء سراج الحق، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امراء لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، اسد اللہ بھٹو، راشد نسیم، معراج الہدیٰ صدیقی، میاں محمد اسلم، پروفیسر محمد ابراہیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے روزنامہ امت کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی و کالم نگار رفیق افغان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوںنے مرحوم کی صحافتی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے ساری زندگی صاف ستھری ، بے باک اور اعلیٰ روایات کی حامل صحافت کی طرہ ڈالی ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنمائوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ رفیق افغان کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔