فرائض جہاد سمجھ کر ادا کرتا ہوں،کشمیر، فلسطین تنازعات حل کئے جائیں:عمران
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو کرکٹ کا شوق تھا تاہم وہ حادثاتی طور پر وزیراعظم بن گئے۔ سیاسی کیریئر کے آغاز پر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں نے شمولیت کی دعوت دی لیکن میں ان کی کرپشن سے واقف تھا اسی لیے الگ جماعت بنائی۔ اور دونوں جماعتوں کی کرپشن کو چیلنج کیا۔ یہ بات انہوں نے صحافی اکرام سہگل کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاست میں آنے سے پہلے ملکی سیاسی نظام سے متعلق نہیں جانتا تھا صرف نصابی کتب میں پولیٹیکل سائنس پڑھی تھی، لوگوں کو سوئمنگ کرتا دیکھ کر سمندر میں چھلانگ لگائی اور سیاست بھی سوئمنگ کی طرح سیکھی۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں دو قسم کے کھلاڑی ہوتے ہیں ایک وہ جو اپنے لیے کھیلتے ہیں اور دوسرے وہ جو ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں، وہ کھلاڑی جو اپنے لیے کھیلتے تھے ان کی عزت نہیں ہوتی، عزت صرف ان کی ہوتی ہے جو ملک کے لیے کھیلتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ قرآن شریف میں لکھا ہے کہ عزت اللہ کی طرف سے اور یہ ہمارا ایمان ہے، بزرگان دین کو لاکھوں لوگ آج بھی سلام کرنے جاتے ہیں اس لیے کہ وہ انسانیت کی بہتری کے لیے سامنے آئے، اسی لیے اللہ نے انہیں عزت دی، اسی طرح کئی بادشاہ بھی گزرے جس طرح قائد اعظم کو قوم نے عزت دی کہ وہ پاکستان کے لیے کھڑے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بنانا ری پبلک اور مہذب معاشرے میں صرف انصاف کا فرق ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے، ہماری کرمنل کلاس کہتی ہے کہ ہم قانون سے بالاتر ہیں جب کہ ایسا نہیں ہوسکتا، جو معاشرہ قانون کی بالادستی پر عمل کرے گا وہ ہی اوپر جائے گا اور وہ ہی ترقی کرکے امیر بنے گا، جب آپ کے حکمران ہی چوری شروع کردیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔ ہمارے ملک میں دو خاندانوں نے صرف ملک تباہ نہیں کیا بلکہ ساتھ یہ بھی کام کیا کہ اب سیاست دان کرپشن کو برا نہیں سمجھتے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقت کی حکمرانی کا مطلب جنگل کا قانون ہے، ایلیٹ کلاس کی چوری ملک تباہ کر دیتی ہے، منی لانڈرنگ براہ راست کرنسی کو متاثر کرتی ہے، برطانیہ میں کسی سیاست دان پرکرپشن کا الزام لگ جائے تو اسے کسی تقریب میں نہیں بلایا جاتا، اگرکرپٹ لوگ ٹی وی چینل پر آجائیں توان کا وہ حال ہوتا ہے جو اسحاق ڈارکا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا براہ راست اثر کرنسی پر اثر پڑتا ہے، سارے غریب ملکوں کا یہی حال ہے، غریبوں ملکوں کی رولنگ ایلیٹ نے ملک کے پیسوں کو لوٹا، جب پر ویلیج کلاس کو این آر او دیدیں گے تو پھر یہ نظام نہیں چل سکتا۔ طاقت کی حکمرانی کا مطلب جنگل کا قانون ہے، رولنگ ایلیٹ کی چوری سے ملک تباہ ہوتا ہے، نواز شریف اور آصف زرداری پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کھاتا ہے تولگاتا بھی ہے، کہتے ہیں ایک زرداری سب پر بھاری، انہوں نے پیسے چوری کیے ہیں۔ جب معاشرے میں برائی کو برا نہ سمجھا جائے تو قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اللہ نے ہمیں زمین پر انصاف کے لیے بھیجا ہے، طاقتور اورغریب کے لیے الگ، الگ قانون ہو تو قومیں تباہ ہوجاتی ہیں، ایلیٹ کلاس کہتی ہے جو مرضی کریں ہاتھ نہ ڈالو، ایلیٹ کلاس سمجھتی ہے اگر ہاتھ ڈالو گے توحکومت گرا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس لیڈرکی چھٹیاں، شاپنگ باہر ہو اسے پاکستان کی سیاحت بارے کیا پتا ہو، پاکستان اﷲ تعالیٰ کی نعمت ہے‘ اس سے انصاف نہیں کیا گیا۔ میری جدوجہد ناانصافی کیخلاف ہے۔ پٹواریوں کی نہیں حکمرانوں کی کرپشن سے ملک تباہ ہوتا ہے۔ مجھے اﷲ نے سب کچھ دیا‘ سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی۔ ملک کے حالات دیکھ کر سیاست میں آیا ملک کیلئے جدوجہد کی۔ بڑے خاندانوں نے بے دردی سے ملک کو لوٹا‘ کرپشن کو قابل قبول بنایا۔ میں جہاد سمجھ کر اپنے فرائض انجام دیتا ہوں۔ دنیا میں بڑے کام کرنے والا ہمیشہ بڑے خواب دیکھتا ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم نے اپنی زیرصدارت ایک ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو پولیو کی لعنت سے نجات دلانے کے لئے تمام وسال بروئے کار لائے جائیں‘ وائرس سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹا جائے۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ چھ ماہ میں ملک بھر میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا‘ 2021 ء میں صرف 14 فیصد ماحولیاتی نمونے مثبت پائے گئے‘ ان کی تعداد گزشتہ سال 56 فیصد تھی۔ اگلے 6 سے 12 ماہ اس حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔ وزیراعظم نے تمام ہائی رسک اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ جس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت بھی شریک ہوئی شاہ محمود قریشی نے سفارتی معاملات اور افغانستان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی اجلاس میں اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت نے بارڈر کی صورتحال باڑ کے امور کا جائزہ لیا۔ افغان مہاجرین کی متوقع آمد سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ہمسایہ ممالک کے حوالے سے پالیسی پر مشاورت کی گئی داخلی سکیورٹی بارڈر پر انتظامات کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا بریفنگ میں بتایا گیا کہ افغانستان کی صورتحال پر مکمل طور پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ عمران خان سے عرب پارلیمنٹ کے وفد نے ملاقات کی عرب پارلیمنٹ وفد کی قیادت عادل بن عبدالرحمن نے کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر‘ فلسطین جیسے تنازعات مسلم اور عرب دنیا میں عدم اطمینان کی بنیادی وجہ ہیں۔ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر فلسطین کے حل کیلئے مسلم امہ کے درمیان یکجہتی پر زور دیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل‘ او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق حل پر زور دیا وزیراعظم نے کہا کہ مسلم ممالک کو اسلاموفوبیا کیخلاف احتجاجی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے جنوبی کوریا کے نائب وزیر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے پاک جنوبی کوریا تعلقات کو سراہا۔ وزیراعظم نے زرعی شعبے میں ڈی آر ڈی اے کے کردار کو سراہا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ کورین نائب وزیر نے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ کورین نائب وزیر نے کہا کہ جنوبی کوریا زرعی شعبے میں تعاون جاری رکھے گا۔