عدالتیں عبوری حکم میں حتمی ریلیف نہیں دے سکتیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے کہا کہ کورٹس عبوری ریلیف کے حکم میں حتمی ریلیف نہیں دے سکتیں۔ سپریم کورٹ نے اداکارہ صوفیہ مرزا کے سابق شوہر عمر فاروق کے بیرون ملک جانے سے متعلق اجازت کے حکم کو کالعدم کر دیا۔ سپریم کورٹ میں اداکارہ صوفیہ مرزا کے شوہر کے بیرون ملک جانے سے متعلق حکم کے خلاف اپیل کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ صوفیہ مرزا نے موقف اپنایا کہ2009ء میں میری بچیاں اغوا کی گئیں۔ تاحال انھیں واپس نہیں لایا جا سکا۔ میرا سابق شوہر ملاقات کے بہانے میری دونوں بچیوں کو اغوا کر کے دبئی لے گیا۔ بچیوں کا نام ای سی ایل میں تھا لیکن اس کے باجود جعلی ناموں پر بچیوں کے بیرون ملک لے جایا گیا۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے اصل کیس میں ایک ہی نکتہ تھا کہ عبوری حکم میں حتمی ریلیف نہیں دیا جا سکتا۔ درخواست گزار کا کیس ابھی بھی ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ جس پر سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں قرار دیا کہ لاہور ہائیکورٹ کا اداکارہ صوفیہ مرزا کے سابق شوہر عمر فاروق کا بیرون ملک جانے کا حکم کالعدم قراردے دیا۔