استحقاق بل پر اعتراضات کسی کو خوش کرنے کیلئے تھے نہ ڈکٹیشن لیتا ہوں: گورنر
لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی استحقاق بل پر میرے اعتراضات کسی کو خوش کرنے کیلئے تھے نہ کسی کی ڈکٹیشن لیتاہوں۔ عدلیہ کی پاور صرف ججوں کے پاس ہونی چاہئے کسی اور کے پاس نہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی ہمارے اتحادی ہیں۔ ان کے ساتھ ابھی مزید2سال چلنا ہے۔ وہ بدھ کے روز مقامی ہوٹل لاہور میں پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل ہیلتھ کانفرنس سے خطا ب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے امر یکہ یا کسی اور ملک کے نہیں صرف پاکستان کے مفاد میں فیصلے کرنے ہیں۔ اْنہوں نے کہاکہ افغان امن عمل میں پاکستان پہلے دن سے اپنا تاریخی کردار ادا کر رہا ہے۔ چوہدری محمد سرور نے پنجاب اسمبلی سے منظور شدہ استحقا ق بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی نے استحقاق بل کو دوبارہ منظور کر لیا ہے تو اس پر اعتراض نہیں کر سکتا۔ اْنہوں نے کہا کہ میں نے جو بھی اعتراضات لگائے وہ آئین وقانون کے مطابق ہی ہیں کیونکہ عدالتوں کے علاوہ کسی کے پاس کسی کو سزاسنانے کے اختیارات نہیں ہونے چاہئیں۔ اْنہوں نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کے جو بھی تحفظات ہوں گے ان کودور کیا جائے گا۔ اْنہوں نے کہا کہ میں کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جس سے اتحادیوں کیساتھ معاملات خراب ہوں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ کا مستقبل بڑا شاندار ہے۔ قبل ازیں، گورنر پنجاب نے یوم شہدا پولیس پر اپنے پیغام میںپولیس افسران اور اہلکاروں کی لازوال قربانیوںکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر انسداد دہشتگردی میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ پولیس کے شہدا نے اپنی قیمتی جانیں ملک میں امن کے لیے قربان کی ہیں۔ کر کے بہادری اور جرات کی تاریخ رقم کی ہے۔